سری لنکا میں یوم سوگ، ہلاکتیں 300 سے تجاوز کر گئیں

ایسٹر کے موقعے پر ہونے والے دھماکوں کے بعد ملک میں آج یوم سوگ بنایا جا رہا ہے۔

سری لنکا میں دھماکوں کے بعد ہلاک ہونے والوں کے لواحقین غم سے نڈھال ہیں۔ تصویر: اے پی

سری لنکا میں اتوار کو ایسٹر کے موقع پر گرجا گھروں اور تین پرتعیش ہوٹلوں میں ہونے والے متعدد دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 310 تک جاپہنچی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں آٹھ برطانوی اور درجنوں غیرملکی سیاح بھی شامل ہیں جبکہ ان واقعات میں 500 کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے۔

سری لنکا کے پولیس ترجمان نے حملوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کی، جن کا الزام اسلامی شدت پسند تنظیم پر لگایا گیا ہے تاہم اس سلسلے میں ابھی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

منگل کو ملک میں یوم سوگ منایا گیا، اس دوران تمام سرکاری عمارتوں پر لگے پرچم سرنگوں کر دیے گئے جبکہ تین منٹ کے لیے خاموشی بھی اختیار کی گئی۔

اس سے قبل حکومت کی جانب سے ایمرجنسی کے علاوہ پیر کی رات آٹھ بجے سے منگل کی صبح چار بجے تک نیا کرفیو بھی نافذ کیا گیا تھا۔

اس موقع پر سری لنکن صدر میتھری پالا سری سینا کی جانب سے کہا گیا :’ایمرجنسی کا نفاذ صرف دہشت گردی کے واقعات پر قابو پانے کے لیے ہے، پولیس کے ساتھ تینوں مسلح افواج کو بھی عوامی حفاظت کے پیش نظر مطلوبہ اقدامات اٹھانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔‘

اطلاعات کے مطابق، پیر کو سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوران دو مزید بم دھماکے بھی ہوئے۔

 پولیس ترجمان روان گناسیکرن کے مطابق: کولمبو پولیس کو 87 ڈیٹونیٹرز کا سراغ ملا، جن میں سے 12 ڈیٹونیٹر ایک بس ڈپو میں مختلف مقامات پر ملے جبکہ 75 ڈیٹونیٹر قریب موجود کچرا کنڈی میں پائے گئے۔

حکام کی جانب سے ان حملوں میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار 24 افراد کی تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سرکاری ترجمان راجیتھا سینارتھنے کا کہنا ہے: ’حملوں کی ذمہ داری’ قومی جماعت توحید‘ (این ٹی جے) نے قبول کر لی ہے، جسے حملوں کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل تھی۔‘

ان کا کہنا تھا: ’ہمارے خیال میں یہ محدود پیمانے پر کام کرنے والی تنظیم کا کام نہیں۔ ہم یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ اس تنظیم کو کس کی حمایت حاصل تھی اور انہوں نے خود کش بمبار اور اتنی مقدار میں بارودی مواد کس طرح تیار کیا۔‘

 خبر رساں ادارے اے ایف پی کی جانب سے جاری کی جانے والی دستاویز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سری لنکن پولیس چیف نے 11 اپریل کو خبردار کیا تھا کہ ایک ’غیر ملکی خفیہ ایجنسی‘ گرجا گھروں اور بھارتی سفارت خانے پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

ادھر، امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں کے لیے جاری سفری ہدایت نامے میں مزید حملوں کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

سری لنکا کی دو کروڑ آبادی میں سے تقریباً 7 فیصد مسیحی اقلیت سے تعلق رکھتے ہیں۔

.

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا