'سائبر پنک 2077' ویڈیو گیم، جسے دنیا میں اب تک تیار کی جانے والی سب سے مہنگی ویڈیو گیم کہا جا رہا ہے، کو جمعرات کو دنیا بھر میں لانچ کر دیا گیا، جس کی ہاتھوں ہاتھ خریداری جاری ہے۔
گیم لانچ کرنے سے قبل اس کو تیار کرنے والوں نے ایسے گرافکس کو درست کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو مرگی کے دورے کی وجہ بن سکتے ہیں۔
ہالی وڈ فلموں کی طرح مشہور ہونے والی اس گیم کی لانچنگ میں کئی مسائل پیش آئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق رواں سال اس گیم کی لانچنگ کو دو بار ملتوی کیا گیا اور اس کے ڈیولپرز کو اس میں مرگی کے دوروں سے متعلق صحت کا انتباہ شامل کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ڈیولپرز کی جانب سے اس تعطل کی ذمہ داری کرونا (کورونا) وائرس سے پیدا ہونے والی صورت حال پر عائد کی جاتی رہی ہے۔
پولینڈ میں اس گیم کی ڈیزائنر کمپنی سی ڈی پروجیکٹ ریڈ کا کہنا تھا کہ گیم میں صحت کے حوالے پائے جانے والے مسائل کو مستقل بنیادوں پر جلد سے جلد ٹھیک کر لیا جائے گا۔
انٹرٹینمنٹ ریٹنگ ویب سائٹ میٹا کریٹک نے اس گیم کو 100 میں سے 91 پوائنٹس دیے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گیم کے حوالے سے ریویو دینے والوں نے اس گیم کی تعریف کرتے ہوئے اس میں دکھائے جانے والے مستقبل کے سائبر سٹی کے علاوہ کھلاڑیوں کو دی جانے والی آزادی کی بھی تعریف کی ہے۔
لیکن اس کے ساتھ ساتھ گیم میں کچھ نقائص کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جن میں گرافکس کا کم تر معیار شامل ہے جبکہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ڈیولپرز نے گیم کو مکمل کرنے سے قبل ہی پوری قیمت پر فروخت کے لیے پیش کر دیا ہے۔
گیم کے انگریزی ورژن میں 450 گھنٹوں کے ڈائیلاگ اور 125 اداکاروں کی آوازیں شامل ہیں۔
گیم میں ہالی وڈ کے مشہور اداکار کائنو ریوز کی آواز بھی شامل ہے۔
اس گیم پر لگنے والی رقم کا تخمینہ 32 کروڑ 80 لاکھ ڈالر لگایا گیا ہے جو کہ اسے دنیا میں اب تک تیار کی جانے والی سب سے مہنگی گیم بنا چکا ہے۔