رواں سال کے اختتام تک کینسر کو شکست دینے والے ہیلی آرسیناؤ خلا میں پہنچنے والی سب سے کم عمر امریکی شہری بن جائیں گی۔
وہ ماہر خلابازوں کے بغیر خلا میں داخل ہونے والے پہلے سیاحوں میں سے ایک ہوں گی۔ یہ کارنامہ بچپن کے کینسر کو شکست دینے والی وہ خاتون سرانجام دیں گی جن کا خلاباز بننے کا خواب ٹوٹ گیا تھا لیکن اب ان کا یہ خواب پورا ہونے جا رہا ہے۔
ہڈیوں کے کینسر کے باعث ہیلی کی بائیں ٹانگ میں سٹیل کی سلاخیں ڈالی گئی تھیں جو ان کے خلا میں جانے کے لیے ایک اور رکاوٹ بن سکتی تھی۔
سپیس ایکس فالکن 9 راکٹ کو ذاتی اخراجات پر خلا میں لے کر جانے والے امریکی ارب پتی نوجوان جیریڈ آئزیکمین نے اپنے ساتھ تین مزید لوگوں کو خلا میں سیاحت پر لے جانے کا فیصلہ کیا تھا اور ہیلی ان میں سے ایک ہیں۔
ہیلی نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ جو مثال قائم کرنے جا رہی ہیں اس سے دوسروں کو تحریک ملے گی، خاص طور پر ان بچوں کو جو کینسر کے علاج سے گزر رہے ہیں۔
انسپریشن 4 نامی یہ بے مثال مشن، جو 2021 کے آخر میں روانہ ہوگا، کے لیے پہلا انتخاب ہیلی ہی تھیں۔
ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس کے سینٹ جوڈڈ چلڈرن ریسرچ ہسپتال میں اس نوجوان خاتون کا بچپن میں علاج کیا گیا تھا۔ آئزیکمین کو امید ہے کہ اپنے خلائی مشن کے ذریعے وہ اس ہسپتال کے لیے دو کروڑ ڈالرز جمع کر لیں گے۔
ہیلی نے اے ایف پی کو بتایا: ’مجھے جنوری کے شروع میں ایک غیر متوقع فون آیا۔ یہ سینٹ جوڈڈ ہسپتال کی جانب سے تھا۔ انہوں نے اچانک پوچھا کیا آپ خلا میں جانا چاہتی ہیں؟
اسی ہسپتال میں طبی معاون کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والی ہیلی نے فوراً کہا 'ہاں، ہاں، بالکل!' بچپن میں انہوں نے ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں ناسا کے خلائی مرکز کا دورہ کیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا: ’بالکل، میں ایک خلاباز بننا چاہتی تھی لیکن پھر کچھ ہی مہینوں بعد مجھے کینسر کی تشخیص ہوئی اور اس نے حقیقتاً میری پوری دنیا کو بدل دیا۔‘
’اب تک تمام خلابازوں کے لیے ضروری تھا کہ وہ جسمانی طور پر مکمل فِٹ ہوں۔ میں اس زمرے میں نہیں آتی تھی کیوں کہ میری ٹانگ کی سرجری ہو چکی تھی اور اسی وجہ سے میں اس مشن کے بارے میں بہت پرجوش ہوں، خلا میں جانا اب ہر ایک کے لیے ممکن ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ خلا میں جانے والی سب سے کم عمر امریکی شہری ہونا ایک اعزاز کی بات ہے۔ ’سچ کہوں تو جو بات سب سے زیادہ پرجوش بناتی ہے وہ یہ کہ میں خلا میں جانے والی پہلی فرد ہوں جس نے کینسر کو شکست دی۔‘
’میں اپنے مریضوں کو بڑے خواب دیکھنے کی ترغیب دوں گی اور یہ کہ وہ خود کو محدود نہ رکھیں۔ میں خلا میں پہنچ کر انہیں امید دوں گی کہ کچھ بھی ممکن ہے۔‘