ایک دن کے وقفے کے بعد جمعے کی سہ پہر نیشنل سٹیڈیم کراچی میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 6 کا دوسرا راؤنڈ ملتان سلطانز اور لاہور قلندرز کے درمیان میچ سے شروع ہوا۔
اس میچ کے لیے ملتان سلطانز نے اپنی ٹیم میں سہیل تنویر کی جگہ سہیل خان کو شامل کیا جبکہ لاہور قلندرز نے راشد خان کی جگہ جو ڈینلی اور سلمان آغا کی جگہ سلمان مرزا کو شامل کیا۔
ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کی روایت برقرار رہی اور محمد رضوان نے لاہور کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی جو کسی حد تک مناسب فیصلہ رہا۔
لاہور قلندرز کا آغاز گذشتہ میچوں کی نسبت سست رہا اور پاور پلے میں صرف 25 رنز بن سکے جبکہ دو کھلاڑی فخر زمان اور سہیل اختر آؤٹ ہوگئے۔
تاہم اس کے بعد پروفیسر حفیظ اور جو ڈینلی نے عمدہ بیٹنگ کی اور مستحکم اننگز کی بنیاد رکھی۔ جو ڈینلی اور محمد حفیظ کی شراکت میں 89 رنز بنے۔ جو ڈینلی کو بریتھویٹ نے آؤٹ کیا وہ 31 رنز بناسکے۔
محمد حفیظ نے مسلسل دوسری نصف سنچری سکور کی۔ وہ 60 رنز بناکر رن آؤٹ ہو گئے۔ ان کے علاوہ کوئی اور بلے باز قابل ذکر اننگز نہ کھیل سکا۔
سمت پٹیل نے رنز کی رفتار تیز کرنے کی کوشش کی لیکن اننگز کے آخری اوور میں فاسٹ بولر سہیل خان نے عمدہ بولنگ کرکے صرف چھ رنز کرنے دیے جس کے باعث لاہور قلندرز مقررہ 20 اوورز میں مجموعی طور پر 157 رنز بنا سکی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
158 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ملتان سلطانز کا آغاز بھی اچھا نہیں رہا۔ کرس لین پہلے ہی اوور میں صفر پر شاہین شاہ کی گیند پر بولڈ ہو گئے لیکن دوسرے اوپنر محمد رضوان آج بھی بہت اچھی فارم میں تھے اور ایک بار پھر شاندار بیٹنگ کی۔
انہوں نے پہلے جیمز ونس اور پھر صہیب مقصود کے ساتھ پاور پلے میں 58 رنز بناکر مستحکم فتح کی بنیاد رکھی۔
محمد رضوان آج کے میچ کے صحیح ہیرو تھے جن کا بیٹ مسلسل رنز اگل رہا ہے۔ آج بھی انہوں نے 76 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور ملتان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے صہیب مقصود کے ساتھ تیسری وکٹ کی شراکت میں 110 رنز جوڑے۔ صہیب مقصود نے 61 رنز کی شاندار ناقابل شکست اننگز کھیلی اور جیت کا سفر اختتام تک پہنچایا۔
ملتان سلطانز نے میچ 17 ویں اوور میں سات وکٹوں سے جیتا۔