ویٹی کن نے ہم جنس پرستوں کی شادی پر پابندی عائد کر دی ہے۔ سوموار کو ویٹی کن نے یہ پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ کیتھولک چرچ ’کچھ مثبت پہلوؤں‘ کے باوجود ہم جنس پرست شادیوں کے لیے برکت کی دعا نہیں کر سکتا۔
ویٹی کن کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق خدا کے لیے یہ ناممکن ہے کہ وہ ’گناہ میں برکت ڈالے۔‘
ویٹی کن چرچ کے نظریات کا دفاع کرنے والے طاقت ور دفتر ’دی کونگرگیشن فار دی ڈاکٹرائن آف دی فیتھ‘ (سی ڈی ایف) نے ایک سوال، جس میں پوچھا گیا تھا کہ ’کیا چرچ ہم جنس افراد کی شادیوں کے لیے دعا کا اختیار رکھتا ہے؟‘ کا جواب ’نفی‘ میں دیا۔
اس جواب پر کارڈینل لوئیس لاداریا کے دستخط تھے، جو 1542 میں قائم کردہ اس دفتر کے سربراہ ہیں۔ سی ڈی ایف نے اپنے جواب میں لکھا کہ ’اس کے لیے دعا کی اجازت نہیں ہے۔‘
جواب کے مطابق: ’برکت کی دعا کے لیے خدا کی مرضی اور یسوع کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’اسی وجہ سے ایسے کسی رشتے یا شراکت داری، چاہے وہ کتنی ہی مستحکم کیوں نہ ہو یا جس میں شادی سے باہر جسمانی تعلق رکھا گیا ہو اور اگر ایسا ایک ہی جنس سے تعلق رکھنے والے دو افراد کے درمیان کیا جا رہا ہو، کے لیے دعا کرنا ٹھیک نہیں۔‘
سی ڈی ایف کے مطابق ایسے رشتوں میں مثبت پہلو بھی ہوسکتے ہیں، جن کی قدر کی جانی چاہیے لیکن یہ پھر بھی ’جائز‘ نہیں ہوسکتے کہ جن کے لیے برکت کی دعا کی جا سکے کیونکہ ان رشتوں میں موجود مثبت پہلو خدا کے احکامات کے مطابق نہیں۔
بیان میں لکھا گیا کہ ’خدا ایک لمحے کے لیے بھی اس دنیا میں اپنے بندوں کو اپنی رحمت سے محروم نہیں رکھتا لیکن وہ کبھی بھی گناہ میں برکت نہیں ڈال سکتا۔‘