30 جنوری، 1993 کا دن ویسٹ انڈیز کے لیے ایک بڑا دن تھا کیونکہ آسٹریلیا کے دورے پر آئی مہمان ٹیم کو اندازہ بھی نہیں تھا کہ ان کے نامور تیز بولر کرٹلی ایمبروز پرتھ میں شروع ہونے والے اس پانچویں ٹیسٹ میچ میں کیا دلچسپ کر گزریں گے۔
میزبان آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، جسے ایمبروز نے اپنی بولنگ سے غلط ثابت کر دیا۔ ایمبروز نے میچ کے پہلے دن صرف 18 اوورز میں 25 رنز دے کر سات بلے بازوں کو چلتا کیا، لیکن یہ ان کی پرفارمنس کا نمایاں حصہ نہیں۔
ان کی سات وکٹوں کی سب سے اہم بات یہ تھی کہ انہوں نے صرف ایک رن دے کر انہیں حاصل کیا۔ کیا اوپر کھیلنے والے تجربہ کار بلے باز اور کیا آخر میں زیر عتاب آنے والے ٹیل اینڈرز، کوئی بھی ایمبروز کی سفاک بولنگ کے سامنے نہ ٹھہر سکا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پہلے دن کی اسی شاندار پرفارمنس کے باعث آسٹریلیا اس ٹیسٹ میچ میں واپس نہ آ سکا اور ویسٹ انڈیز نے یہ میچ باآسانی ایک اننگز اور 25 رنز سے اپنے نام کر لیا۔
پہلی اننگز میں دو وکٹیں لینے والے این بشپ نے دوسری اننگز میں چھ وکٹیں لیں اور ایمبروز کے حصے میں دو وکٹیں آئیں۔
پرتھ ٹیسٹ میچ کا سکور کارڈ:
آسٹریلیا: 119 اور 178
ویسٹ انڈیز: 322
ویسٹ انڈیز نے پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-2 سے اپنے نام کی تھی۔
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ اس ٹیسٹ کے مین آف دی میچ کون رہے۔ کرکٹ آسٹریلیا نے ’مین آف دی سیریز‘ ایمروز کے اس یادگار بولنگ سپیل کو یوٹیوب پر شیئر کیا ہے۔ آپ بھی اسے دیکھیں۔