شمالی بھارت کی ریاست ہریانہ کے ایک ہسپتال سے چوری کی گئی کرونا (کورونا) ویکسین کی 1700 سے زیادہ خوراکیں جمعرات کو اس نوٹ کے ساتھ واپس کر دی گئیں کہ چور کو پتہ نہیں تھا کہ یہ کرونا ویکسین ہے۔
پولیس افسر راجندر سنگھ نے بتایا کہ کوی شیلڈ نامی ویکسین کی مجموعی طور پر 1270 خوراکیں - سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ذریعہ تیار کردہ آکسفورڈ - آسٹرا زینیکا ویکسین - اور ہریانہ کے جیند ضلع کے سول ہسپتال سے بھارت بائیوٹیک کی کوواکسین کی 440 خوراکیں چوری کی گئیں۔
انہوں نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ چوری کا اس وقت پتہ چلا جب ہسپتال میں صفائی کرنے والے ملازم نے دیکھا کہ سٹور اور ڈیپ فریزر کے تالے ٹوٹے ہوئے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس نے بتایا کہ ’ملزم نے سٹور میں موجود کسی بھی دوسری ویکسین، دوائی یا نقدی کو ہاتھ نہیں لگایا۔‘
پولیس نے بتایا کہ چور نے ضلعے میں سول لائنس تھانے کے باہر چائے کے ایک سٹال پر ویکسین چھوڑ دی۔ سٹال پر چور نے ایک شخص سے کہا کہ ’یہ پولیس اہلکار کے لیے کھانا ہے۔‘
چور نے ہندی میں ایک نوٹ بھی لکھا جو ٹیکوں کے تھیلے کے ساتھ ملا، جس میں اس نے کہا کہ اسے معلوم نہیں تھا کہ یہ ویکسین ہے۔
"Sorry, Did Not Know": Thief In Haryana Returns #CovidVaccine With Note https://t.co/amnoY9B1Zk pic.twitter.com/a0BSeqcUnq
— NDTV (@ndtv) April 22, 2021
سنگھ نے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ چور کوئی اور دوائی یا ویکسین چوری کرنا چاہتا ہو۔
پولیس نے بتایا کہ ہسپتال سے لی گئی تمام خوراکیں واپس مل گئیں اور وہ جلد سے جلد چور کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس علاوہ ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے اور پولیس شواہد کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کر رہی ہے۔
بھارت نے اب تک 135 ملین سے زیادہ افراد کو کرونا ویکسین لگا دی ہے۔ حکومت نے ویکسینیشن مہم کو بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکم مئی سے تمام بالغوں کے لیے ویکسینیشن شروع کر دی جائے گی۔
© The Independent