معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب فردوس عاشق اعوان نے گذشتہ روز سیالکوٹ میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے کہا ہے کہ جو گرمی برداشت نہیں کر سکتے انہیں عوام سے جڑے منصوبوں میں نہیں آنا چاہیے۔
فردوس عاشق اعوان نے لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کل رمضان بازار میں مس مینیجمنٹ ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ’ایک خاتون ہوتے ہوئے جن کی جنگ لڑ رہی تھی نہ وہ میری رشتہ دار تھیں، نہ کسی مخصوص جماعت سے تھیں۔‘
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ’کل کا جو واقعہ پیش آیا اسے یہ اینگل دیا گیا کہ میں نے پرٹوکول کی وجہ سے غصہ کیا۔‘
خیال رہے کہ گذشتہ روز ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں فردوس عاشق اعوان اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ سونیا صدف کو رمضان سہولت بازار میں سب کے سامنے ڈانٹ رہی ہیں۔
ویڈیو میں ان کو کہتے سنا جا سکتا تھا کہ وہ (اسسٹنٹ کمشنر) حکومت کی طرف سے رمضان بازار میں اشیا خوردونوش کے معیار کو برقرار رکھنے میں ناکام ہو گئی ہیں۔
فردوس عاشق اعوان ان کو مزید کہتی ہیں کہ ’آپ اس کام کی اہل ہی نہیں ہیں لیکن پتہ نہیں کس نے آپ کو اسسٹنٹ کمشنر بھرتی کیا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فردوس عاشق اعوان نے ایسا سیالکوٹ کے ایک رمضان سہولت بازار کے دورے کے موقع پر کیا جہاں ان کے مطابق فروخت کی جانے والی سبزیاں اور پھل معیاری نہیں تھیں۔ ان سبزیوں اور پھلوں کی حالت دیکھ کر فردوش عاشق اعوان برہم ہوگئی تھیں۔
لاہور میں آج صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کل پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے کہا کہ ’پہلے میں عوام ہوں پھر عوامی نمائندہ ہوں۔‘
فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے چیف سیکریٹری کو حقائق مسخ کر کے بتائے گئے۔
’سیالکوٹ کے رمضان بازار کا دورہ کرنے سے قبل 14 رمضان بازاروں کا دورہ کیا مگر کہیں ایسا رویہ نہیں دیکھا تھا۔ جہاں غلطی ہوتی ہے وہیں نشان دہی ہوتی ہے کیونکہ یہی ہمارا کام ہے۔‘