جنوبی افریقہ میں آثار قدیمہ کے شعبے میں کی گئی ایک قابل ذکر تحقیق کے بعد بالآخر ثابت ہو گیا کہ قدیم انسان نو لاکھ سال پہلے آگ کا استعمال کرتے تھے۔
نئی دریافت نے انسانیت کی اس سحر انگیز قدیم عنصر کے ساتھ محبت اور نفرت بھرے تعلقات کی پرکشش داستان میں نئی معلومات کا اضافہ کیا ہے۔
اس کے باوجود یہ ایک ایسی داستان ہے جس کی کئی گتھیاں ابھی تک نہیں سلجھیں۔
بعض محققین کو شبہ ہے کہ ابتدائی دور کے انسانوں نے تقریباً 18 لاکھ سال پہلے آگ کو قابو میں لا کر اس کے استعمال کا طریقہ دریافت کر لیا تھا۔ لیکن آثارقدیمہ میں اس کا ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملا۔
اس کے برعکس کہ محض پہلے انسان نے جنگل میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں حاصل ہونے والی آگ کو کس طرح قابو میں کر کے اس کو استعمال کیا، مختلف محققین نے آگ جلانے کی اولین ٹیکنالوجی کی تاریخوں کا ایک پورا سلسلہ پیش کیا ہے جن میں بہت زیادہ اختلاف پایا جاتا ہے۔
لیکن موجودہ دور میں حقیقت میں کوئی نہیں جانتا کہ آگ کی تیاری میں استعمال ہونے والا آلہ پہلے کب ایجاد کیا گیا تھا۔
اگرچہ ایسا ممکن ہے کہ یہ پانچ لاکھ سال پہلے ماضی میں کسی مرحلے پر ہوا ہو۔
آگ انسانی معیشت کا لاکھوں سال تک بنیادی جزو رہی ہے لیکن شاید ماہرین آثار قدیمہ کو ابھی تک اتنی ہی کامیابی ملی ہے کہ وہ اس قابل توجہ داستان کے ایک حصے سے پردہ اٹھا سکے ہیں۔
یہ داستان انسان کی آگ سے متعلق ٹیکنالوجیز اور تہذیبی ارتقا کی ہے۔
آگ نے انسانیت کی بہت زیادہ مدد کی ہے اور حقیقت میں خود انسانی ارتقا کو شکل بخشنے میں تقریباً یقینی دی ہے۔
یہ مدد خوراک کے ذرائع، گرمائش اور شکاری جانوروں کے خلاف تحفظ کی شکل میں تھی۔
لیکن بعض اوقات ایسا بھی ہوا کہ آگ کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔
ایک ہزار سال کے دوران بستیاں اور شہر بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بننے والی آگ سے متاثر ہوئے ہیں۔
آگ کو لمبے عرصے تک جنگ کے دوران تباہ کن طاقت کے طورر پراستعمال کیا گیا۔
لیکن اب بھی قدیم تاریخ کے مؤرخین کے پاس ایسا کوئی حقیقی طریقہ نہیں جس کی مدد سے وہ دریافت کر سکیں کہ غصے کی حالت میں آگ کا سب سے پہلے کب استعمال کیا گیا؟
اور ابھی تک انسانیت اور آگ کے درمیان تعلق کے بارے میں ہمارے علم میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔
سب سے بڑھ کر یہ کہ حالیہ دہائیوں میں ہونے والی تحقیق میں انکشاف ہوا کہ انسان کی جانب سے آگ کو قابو میں کرنے سے انسانی ٹیکنالوجی اور تہذیب کو کس طرح ترقی ملی۔
جنوبی افریقہ کے غار سے ملنے والے نئے شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ قدیم انسان نو لاکھ سال پہلے آگ کو قابو میں لاکر اسے استعمال کررہے تھے۔
(اس کا مطلب ہے کہ خود ہماری ذات یعنی ذہین انسان کے وجود سے آنے سے بھی چھ لاکھ سال پہلے۔)
پانچ لاکھ سال پہلے تک (جنوبی افریقہ میں) انسان رنگوں کا استعمال کر رہے تھے۔(ممکن ہے ایسا جسم رنگنے یا دوسری سجاوٹ کے لیے جاتا ہو) اور یہ ممکن ہے کہ ان مقاصد کے لیے آگ کو کالک تیار کرنے کے استعمال کیا جاتا ہو۔
چار لاکھ سال پہلے تک قدیم لوگ مقصدیت کے تحت چولہے تیار کرتے تھے۔
مزید برآں اسی زمانے کے آس پاس کے مشرقی وسطیٰ اور یورپ کے غاروں میں پائے جانے والے راکھ کے ذخیروں سے پتہ چلتا ہے کہ شاید انسان سلگنے کی صلاحیت رکھنے والے جانوروں کے فضلے بنائے گئے اُپلوں یا کوئلوں پر ڈالنے کے لیے راکھ استعمال کرتے تھے۔
اس طرح آکسیجن باہر اور حرارت اندر رہ جاتی تھی اور نتیجے کے طور پر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو سکنے والی آگ کے ذرائع کئی دنوں تک محفوظ کر لیے جاتے تھے۔
ایسا لگتا ہے کہ تین لاکھ 80 ہزار سال پہلے تک قدیم انسان (اس علاقے میں جو اب جرمنی ہے) لکڑی سے بنے اوزاروں میں سختی لانے کے لیے آگ استعمال کررہے تھے اور تین لاکھ سال پہلے تک (اس علاقے میں جو اب اسرائیل ہے) آگ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھنے والے پتھروں کو گرم کرنے کے لیے آگ استعمال کرتے تھے۔
اس طرح پتھروں کو اوزاروں کی شکل دینا زیادہ آسان ہو جاتا تھا۔
ایک لاکھ سال قبل از مسیح پہلے تک انسانوں نے ارادے کے ساتھ چٹانیں توڑنے کے لیے آگ کا استعمال شروع کر دیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
60 ہزارسال قبل از مسیح موجودہ ذہین انسانوں سے پہلے کے انسان چپکنے کی صلاحیت رکھنے والی تارکول کی تیاری کے لیے آگ کو استعمال میں لاتے تھے۔
آگ کی تیاری میں استعمال ہونے والے قدیم ترین معلوم آلے کی تاریخ 50 سال پرانی ہے اور اس کا ثبوت فرانس میں پایا گیا ہے۔
انسانوں کی جانب سے رسوم کی ادائیگی (مرجانے والے انسانوں کو جلانے) کے لیے سب سے پہلے آگ کا استعمال 40 ہزار سال پہلے آسٹریلیا میں کیا گیا۔
لیکن یہ تمام تاریخیں محض موجودہ علم کی نمائندگی کرتی ہیں۔
اب جبکہ تحقیق کے نئے طریقے اور تاریخ کے تعین کی تکنیک ترقی کر چکی ہے، ان میں بہت سے تاریخوں کو ایک طرف رکھ دیا جائے گا اور اس طرح ہمارے قدیم انسانی آباؤ اجداد کے زیادہ قدیم گروہوں کی تخلیقی صلاحیتوں کے بارے میں انکشاف ہوگا۔
انسان کی آگ کے ساتھ محبت اور نفرت پر مبنی تعلق محض بتدریج اب وقت کے دھندلکوں سے ابھر کر سامنے آ رہا ہے۔
© The Independent