پاکستانی فلمی صنعت کو دو کامیاب ترین فلمیں دینے والی، ’طیفا ان ٹربل‘ کی آنیہ، اور ’پرے ہٹ لوّ‘ کی ثانیہ، اداکارہ مایا علی، پانچ سال بعد ٹی وی ڈرامے میں واپس آئی ہیں۔
مایا علی کافی عرصے سے کام کررہی ہیں لیکن انہیں شہرت ’ہم ٹی وی‘ کے 2016 کے ڈرامے ’من مائل‘ سے ملی اور اپنے اس کردار کے لیے انہیں بہترین اداکارہ کا لکس سٹائل ایوارڈ بھی ملا۔
ان دنوں مایا علی کا ڈراما ’پہلی سی محبت‘ جاری ہے جس میں وہ رخشی کا کردار کررہی ہیں۔
اس ڈرامے کے سیٹ پر انڈیپینڈنٹ اردو کو دیے گئے اپنے خصوصی انٹرویو میں مایا علی نے بتایا کہ پانچ سال بعد ٹی وی ڈرامے میں واپسی کے لیے اس ڈرامے کے انتخاب کی کوئی ایک نہیں کئی وجوہات تھیں۔ ان کے مطابق ایک یہ وجہ کہ انہیں ہدایت کار انجم شہزاد کے ساتھ کام کرنے کی خواہش اور دوسرا یہ کہ ’اے آر وائی ‘ چینل پر 10 سالوں میں بھی کام نہیں کیا تھا اور پھر اس میں کام کرنے والے اداکار بہت بڑے ہیں تو اس سے بہتر کسی کو کیا موقع مل سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ فائزہ افتخار کا لکھا ڈراما ہے تو انکار کرنا ممکن نہیں ہوتا۔
مایا علی کی گذشتہ فلم ’پرے ہٹ لوّ‘ شہریار منور کے ساتھ تھی، اب اس ڈرامے میں وہ پھر ساتھ کام کر رہے ہیں، اس بارے میں مایا کا کہنا تھا کہ شاید ہماری جوڑی لوگوں کو پسند آئی اور مجھے اس فلم کے بعد جتنے بھی کام کی پیشکش ہوئی تھی وہ سب شہریار منوّر ہی کے ساتھ تھے۔ ’فلم کے بعد ایک سال کا وقفہ آیا تھا جس کی وجہ کرونا کی وبا ہے، لیکن حقیقت میں سکرپٹ پڑھ کر مجھے معلوم ہوا کہ یہ ضروری تھا۔ ‘
انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ کرونا کی وجہ سے سینیما بند ہونے اور فلم انڈسٹری کے ٹھپ ہونے کی وجہ سے ان دونوں نے ڈرامے کا رخ کیا ہے، انہوں نے واضح کیا کہ وہ ایک وقت میں ایک ہی کام کرتی ہیں، فلموں کے درمیان میں وقت نہیں ملا تھا، اور ڈراما اس لیے کرنا ہے کیونکہ یہیں سے تو پہچان ملی ہے اور یہیں سے پیار ملا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مایا علی نے اسی دوران شعیب منصور کی ایک فلم میں بھی کام کیا ہے جس کا نام ’اے بی جی‘ ہے۔ اس بارے میں انہوں نے بتایا کہ وہ اس میں ایک صحافی کا کردار ادا کررہی ہیں اور کیونکہ صحافی بہت بےباک اور نڈر ہوتے ہیں جبکہ مایا کے مطابق وہ ذاتی طور پر ایسی بالکل نہیں ہیں اس لیے انہیں بہت زیادہ محنت کرنا پڑی، اسی لیے انہیں امید ہے کہ انہوں نے اچھا کام کیا ہوگا۔
سینیما کے بند ہونے اور فلمی صنعت کے بند ہونے کے بارے میں مایا کا کہنا تھا کہ اس وقت تو یہی ترجیح ہونی چاہیے کہ کرونا سے چھٹکارا حاصل کیا جائے اس کے بعد پھر بحالی کا مرحلہ شروع ہوگا، ویکسین آ تو گئی ہے مگر ابھی چند ماہ لگیں گے جس کے بعد امید ہے کہ چیزیں بہتر ہوں گی اور اس وقت تو بہت سی فلمیں تیار پڑی ہوئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں علی ظفر کے ساتھ بھی ڈراما کرنے کی پیشکش ہوئی تھی مگر وہ اس وقت ’پرے ہٹ لوّ‘ کی عکس بندی میں مشغول تھیں اس لیے نہیں کرسکیں لیکن ان کے رواں ڈرامے ’پہلی سی محبت‘ کا ٹریک ان کی پہلی فلم کے پہلے ہیرو نے گایا ہے اس لیے یہ ان کے لیے بڑی بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ علی ظفر کے ساتھ ڈراما اور فلم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی میوزک ویڈیو میں بھی کام کرنا چاہیں گی۔
’طیفا ان ٹربل‘ کے سیکیوئل ’طیفا ان ڈبل ٹربل‘ میں مایا ہیں یا نہیں اس بارے میں انہوں نے کچھ نہیں بتایا ان کا کہنا تھا جب بہت ابتدا میں اس پر بات ہوئی تھی تو اسی وقت یہ کرونا کی وبا کا مسئلہ شروع ہوگیا تھا۔
ویب سیریز میں کام کرنے کے بارے میں مایا علی نے بتایا کہ کرونا کے بعد سے یوٹیوب اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو بہت زیادہ دیکھا جانے لگا ہے اور پاکستان کو اس وقت اپنے ایک پلیٹ فارم کی ضرورت ہے اور ان کی خواہش ہے کہ ایسا ہو، جبکہ اچھی چیز آئے گی تو وہ ضرور کریں گی۔
سوشل میڈیا پر اداکاروں کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر مایا علی کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا بند تو نہیں ہوسکتا کیونکہ بہت سے افراد کا روزگار اس سے وابستہ ہے، تاہم ’لوگوں کو لکھنے سے پہلے سوچنا چاہیے، ایسے لوگوں کو سوچنا چاہیے کہ اگر وہ چیز ان کے گھر، ان کے گھروالوں کے ساتھ کیا جائے تو انہیں کتنا برا لگے گا، اسی طرح ہمارا بھی خاندان ہے‘۔
مایا نے کہا: ’ہم پبلک فگر ہیں، پبلک پراپرٹی نہیں ہیں۔‘