انگلینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز کے دوسرے ون ڈے میں پاکستان کے بلے بازوں کی اچھی کارکردگی بھی انہیں شکست سے نہ بچا سکی اور اسے 12 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ساؤتھہیمپٹن میں کھیلے گئے اس میچ میں سات سو سے زائد رنز سکور کیے گئے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ پچ کس قدر بلے بازوں کے لیے سازگار تھی۔
انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 374 کا پہاڑ جیسا ہدف دیا تو اسی وقت اندازہ ہو گیا تھا کہ پاکستانی بلے بازوں کو یہ میچ جیتنے کے لیے سرتوڑ کوشش کرنا ہوگی۔
تاہم پاکستانی اوپنرز کی جانب سے 92 رنز کی ابتدائی شراکت اور پھر فخر زمان نے جس طرح بابر اعظم کے ساتھ مل کر دوسری وکٹ کی شراکت میں 135 رنز بنائے اس سے انگلش بولرز بھی دباؤ محسوس کرتے دکھائی دینے لگے۔
فخرزمان عمدہ سنچری بنا کر 138 کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہوئے اور بابراعظم 51 رنز کی اننگز کھیلی۔
اس موقع پر میچ کبھی پاکستان اور کبھی انگلینڈ کے ہاتھ میں دکھائی دے رہا تھا۔ ایسے میں آصف علی نے چار چھکوں کی مدد سے 36 گیندوں پر 51 رنز کی اننگز کھیلی اور پاکستان کی جیت کے امکان روشن کر دیے لیکن ان کے آؤٹ ہونے کے بعد کوئی بھی بلے باز سوائے کپتان سرفراز احمد کے کریز پر جم نہ سکا اور پاکستان کو صرف 12 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان یہ میچ ہار تو گیا لیکن اس نے انگلش ٹیم کو پیغام ضرور دیا ہے کہ وہ انگلینڈ کو آئندہ میچوں میں ’ٹف ٹائم‘ دینے والا ہے۔
انگلینڈ کی اننگز
اس سے قبل انگلینڈ کی جانب سے اننگز کا آغاز اوپننگ بلے بازوں جیسن رائے اور جونی بیئرسٹو نے کیا اور دونوں نے اپنی ٹیم کو 115 رنز کا مضبوط آغاز فراہم کیا۔
قومی ٹیم کو پہلی کامیابی 115 پر ملی جب جونی بیئرسٹو 51 رنز بنانے کے بعد شاہین آفریدی کی گیند پر فخر زمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ حسن علی نے 87 رنز پر کھیلنے والے جیسن روئے کو آوٹ کرکے میزبان کی دوسری وکٹ گرادی۔
جو روٹ اور کپتان آئن مورگن نے تیسری وکٹ کی شراکت میں ٹیم کا اسکور 211 رنز تک پہنچا دیا جس کے بعد جوروٹ 40 رنز کی اننگز کھیل کر یاسر شاہ کی گیند پر حارث سہیل کو کیچ دے کر آوٹ ہوگئے۔
انگلینڈ نے مقررہ اورز میں 3 وکٹوں پر 373 رنزبنا کر پاکستان کو ایک مشکل ہدف دے دیا۔
جوزبٹلر 55 گیندوں پر 110 اور مورگن 48 گیندوں پر 6 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 71 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ جو بٹلر کو مین آف دی میچ کا اعزاز بھی دیا گیا۔
آف سپنر یاسر شاہ، تیز باولر شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
اس میچ کے لیے فاسٹ باؤلر محمد عامر کی جگہ لیگ اسپنر یاسر شاہ کو قومی ٹیم میں شامل کیا گیا۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ بارش کے باعث بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا تھا، جبکہ سیریز کے واحد ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا تیسرا اور اہم میچ 14 مئی کو برسٹل میں کھیلا جائے گا۔