جنوبی افریقہ کے صوبے کوازولو نٹل کے ایک گاؤں میں ہیرے سے ملتا جلتا ایک پتھر دریافت ہوا ہے، جس کے بعد مقامی افراد دن رات کھدائی کرکے صرف اس امید پر یہ پتھر جمع کرنے میں مصروف ہیں کہ شاید اس طرح ان کی قسمت سدھر جائے گی۔
ایک مقامی شخص نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’ہم یہاں کھدائی کرتے رہتے ہیں۔ تین چار دن پہلے ہم نے افواہیں سنی تھی کہ یہاں ہیرے ہیں۔ میں خود دیکھنے یہاں آ گیا۔ شام سات بجے پہنچا اور پوری رات کھدائی کرتا رہا، مجھے کچھ پتھر ملے۔ پھر میں گھر چلا گیا اور کل واپس آیا۔ اس وقت سے واپس نہیں گیا اور یہاں انہی ہیروں کے لیے کھدائی کر رہا ہوں۔‘
جوہانسبرگ کے رہائشی 36 سالہ تھولانی منیاٹھی نے اپنی چار بیٹیوں کے ساتھ الیگزینڈرا کی ایک غریب بستی سے یہاں کا سفر کیا۔ انہوں نے بتایا: ’ہم دبئی میں رہائش پذیر ہونے جارہے ہیں، میں ایک دو منزلہ مکان چاہتا ہوں، اس سے ہماری زندگی بدل جائے گی۔‘
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا: ’آج کوئی اسکول نہیں ہے، ہم ہیرے کھود رہے ہیں۔‘
کھدائی میں مصروف ایک اور شخص نے بتایا: ’میں نے زندگی میں کبھی ہیروں کو نہیں چھوا۔ زندگی میں پہلی دفعہ انہیں چھو رہا ہوں۔ امید ہے اس سے گھر بار چلانے میں فرق پڑے گا کیونکہ ہم بڑی مشکل سے گزارہ کرتے ہیں۔ امید ہے حالات بہتر ہو جائیں گے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایک اور مقامی شخص کا کہنا تھا: ’کہا جا رہا ہے کہ تمہیں ہیرا ملا ہے لیکن یہ ہیرا نہیں ہے۔ یہ ہمیں کھدائی کرتے ہوئے یہیں سے ملا ہے لیکن یہ ہیرا نہیں ہے۔ یہ ہیرے سے ملتی جلتی کوئی چیز ہے۔‘
تاحال تصدیق نہیں ہوسکی کہ ان دیہاتیوں کو ملنے والے پتھر ہیرے ہی ہیں یا نہیں، تاہم اس نامعلوم پتھر کا تقریباً 1100 پاکستانی روپوں کے بھاؤ لین دین شروع ہوچکا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق قریبی شہر لیڈی سمتھ میں ایک ’غیر ملکی‘ نے یہ پتھر خریدنے کی بات کی ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کا زیادہ امکان نہیں ہے کہ یہ پتھر قیمتی ثابت ہوں گے۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کی وزارت برائے کان کنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ پتھر کی قسم کے تعین کے لیے ماہرین کو بھیج رہی ہے۔