بھارت کے صدارتی دفتر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندرا مودی کی کابینہ کے 12 ارکان اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ صدارتی دفتر سے جاری بیان کے مطابق بدھ کو مستعفی ہونے والے ان 12 وزرا میں وزیر صحت، وزیر ماحولیات اور وزیر تعلیم شامل ہیں۔
یہ استعفے ایسے وقت میں دیے گئے ہیں جب بھارت کی اہم ترین ریاست میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں جب کہ دوسری جانب بھارت میں کرونا کیسز سے بڑی تعداد میں ہونے والی اموات کے بعد حکومت میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کی امید کی جا رہی تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اپریل اور مئی کے مہینوں سے وزیر صحت ہرش وردھن پر کرونا کیسز میں اضافے کے بعد سخت تنقید کی جا رہی تھی۔
یاد رہے کرونا کیسز کے باعث بڑھتی ہوئی اموات کے دوران بھارت میں نظام صحت کو ہسپتالوں میں بستروں اور آکسیجن سمیت ادویات کی شدید کمی اور دباؤ کا سامنا رہا تھا۔
مستعفی ہونے والے وزیر قانون و انصاف اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیر روی شنکر پراساد حالیہ مہینوں میں غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کے ساتھ تنازعے میں الجھے ہوئے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کی وزارت نے ایسے ضوابط وضع کیے تھے جن کے تحت بھارتی سلامتی اور ریاستی سکیورٹی کو نقصان پہنچانے اور نقض امن کا باعث بننے والی سوشل میڈیا پوسٹس کی نشاندہی سمیت انہیں ہٹانے کا کہنا گیا تھا۔
پریس رپورٹس کے مطابق روی شنکر پراساد کو ریاستی انتخابات سے قبل بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی میں کوئی اہم عہدہ دیے جانے کی امید کی جا رہی ہے۔
مستعفی ہونے والے دیگر وزرا میں پرکاش جاودکر بھی شامل ہیں جن کے پاس وزرات ماحولیات، جنگلات، موسمیاتی تبدیلی، اطلاعات و نشریات اور ہیوی انڈسٹریز جیسی اہم وزارتیں تھیں۔ جب کہ صدارتی دفتر کے بیان کے مطابق ان کے علاوہ وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نشانک نے بھی اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے