بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ ان کے ملک میں کرونا کی وبا کے دوران طبی شعبے کے صف اول کے کارکنان نے یوگا کے ذریعے خود کو بھی اس کا شکار ہونے سے بچایا اور اپنے مریضوں کا بھی یوگا سے ہی علاج کیا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پیر (21 جون) کو یوگا کے بین الاقوامی دن کے موقعے پر ایک تقریب سے خطاب کے دوران یوگا کی کرونا وائرس کے خلاف ’حفاظتی‘ خصوصیات پر روشنی ڈال رہے تھے۔
اس موقع پر وزیراعظم مودی نے کہا کہ یوگا نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ وہ ’اندرونی طاقت‘ کا ایک ذریعہ ہے۔
مودی کا کہنا تھا: ’جب میں فرنٹ لائن ورکرز سے بات کرتا ہوں تو وہ مجھے بتاتے ہیں کہ انہوں نے کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں یوگا کو حفاظتی ڈھال کے طور پر اپنایا ہے۔ ڈاکٹروں نے یوگا سے خود کو مضبوط کیا ہے اور اس سے اپنے مریضوں کا بھی علاج کیا ہے۔‘
بھارت نے جہاں پیر کو تمام بالغ شہریوں کے لیے کرونا وائرس کی مفت ویکسینیشن مہم کا آغاز کر دیا ہے، وہیں وزیراعظم نریندر مودی نے یوگا کے بین الاقوامی دن کے موقعے پر یوگا کی وائرس کے خلاف ’حفاظتی‘ خصوصیات پر دوبارہ اصرار کیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اپریل اور مئی میں وبا کی مہلک ترین دوسری لہر کے باوجود حالیہ مہینوں میں ویکسین کی قلت اور شہریوں میں اسے لگوانے سے ہچکچاہٹ کے باعث بھارت میں ویکسینیشن مہم میں سستی آئی ہے۔
حکام نے کرونا سے بچاؤ کے سلسلے میں عائد کی جانے والی کئی پابندیوں میں نرمی کی ہے، جس سے ایک اور لہر کا خطرہ سر اٹھا رہا ہے۔
بھارتی حکومت نے یکم مئی کو 45 سال کی عمر سے کم تمام بالغوں کو ویکسین لگانے کی منظوری دی تھی مگر ریاستوں اور نجی ہسپتالوں کو کم عمر افراد کے لیے ویکسین خود خریدنی پڑ رہی تھی، جس کی وجہ سے لوگ تذبذب کا شکار ہو رہے تھے اور ویکسین کی قلت پیدا ہو رہی تھی۔
نئی دہلی نے بعد میں اعلان کیا کہ حکومت ویکسین کی خوراکوں کا 75 فیصد خود حاصل کرے گی اور انہیں ریاستوں میں تقسیم کرے گی تاکہ وہ شہریوں کو مفت ویکسین لگا سکیں۔
بھارت میں 21 جون تک اموات کی تعداد تین لاکھ 88 ہزار سے زیادہ ہے جبکہ 27.5 کروڑ لوگوں کو ویکسین لگ چکی ہے، جو بھارت کی آبادی کا چار فیصد بھی نہیں ہے۔
حکومت نے اس سال کے آخر تک ملک کے ایک ارب سے زائد شہریوں کو ویکسین لگانے کا ہدف طے کیا ہوا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کمیونٹی ہیلتھ کے ماہر راجب داس گپتا نے اے ایف پی کو بتایا: ’ممکن ہے اب ویکسینیشن کی مہم میں تیزی آئے۔۔۔۔ گذشتہ ایک ہفتے میں ویکسین لگوانے والوں کی روزانہ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔‘
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کی تقسیم میں عدم مساوات اور لوگوں میں ہچکچاہٹ پر دھیان دینے کی ضرورت ہے تاکہ مہم کو کامیاب بنایا جا سکے۔
اگرچہ نئی دہلی میں عوامی پارکس دوبارہ کھول دیے گئے ہیں مگر وبا کے باعث لگاتار دوسرے سال بھی یوگا کے دن کی مناسبت سے ملک بھر میں تقاریب کم ہی منعقد ہوئی ہیں۔
نریندر مودی کی جانب سے تجویز کردہ اور 2014 میں اقوام متحدہ کا اپنایا جانے والا یوگا ڈے ہر سال 21 جون کو منایا جاتا ہے جو شمالی نصف کرہ ارض کا سال کا طویل ترین دن ہوتا ہے۔
وبا کے دوران بھارت کی حکومت نے یوگا اور نباتاتی دواؤں کے وائرس سے تحفظ اور اس کے علاج میں مفید ہونے کی تشہیر کی ہے جس سے ان کی فروخت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
تاہم اس کے شواہد کم ہی ہیں اور بھارت میں ڈاکٹروں نے بھی ایسے مفروضوں کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔
ڈاکٹروں نے گذشتہ ماہ انتظامیہ سے روابط رکھنے والے بابا رام دیو کے بیانات کے خلاف احتجاج میں سیاہ پٹیاں باندھی تھیں، جن کا دعویٰ تھا کہ یوگا سے کووڈ 19 کا مرض ختم ہو سکتا ہے۔