پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ طورخم اور چمن کے مقام پر سرحد کھلی رہے گی۔
روالپنڈی میں اتوار کو ایک میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید نے کہا کہ افغانستان کے راستے سعودی عرب سے پاکستان آنے والے وہ پاکستانی جنہیں ویکسین لگی ہوئی ہے، انہیں فلفور بارڈر کراس کرا دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے طورخم اور چمن کا بارڈر کھلے رہیں گے۔ شیخ رشید کے بقول دونوں سرحدی گزرگاہوں پر ایف آئی اے کے اہلکاروں کو بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا: ’جو لوگ (کرونا) مثبت پائے جاتے ہیں، انہیں اسی علاقے میں قرنطینہ کر دیا جائے گا۔‘
افغانستان پر بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کو امید ہے کہ افغانستان میں امن ہوگا۔
ان کے بقول وزیر اعظم عمران خان کا اٹل فیصلہ ہے کہ پاکستان افغانستان کے خلاف کارروائی کے لیے کوئی اڈا نہیں دے گا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آدھی صدی سے افغانستان لڑ رہا ہے اور روس کے افغانستان پر حملے کے 40 سال بعد ’سلجھا ہوا طالبان جنم پا چکا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ طالبان اب ویسے نہیں رہے جیسے روس کے حملے کے دور میں تھے۔
ان کے بقول: ’یہ وہ طالبان نہیں ہے کہ جو بندوق سے فیصلہ کر رہا تھا لہٰذا ان سے بات چیت کرنا اور مذاکرات کرنا نہ صرف پاکستان کی ضرورت ہے بلکہ سارے خطے کی ضرورت ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے نے مزید کہا کہ چین نے ایران میں چار سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی بات کی ہے تو وہ افغانستان میں امن کے بغیر ممکن نہیں، جبکہ پاکستان بھی ازبکستان تک ٹرین چلانا چاہتا ہے اور یہ بھی افغانستان میں امن کے بغیر ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’جیسے طالبان بدلے ہوئے ہیں، دنیا چھوڑ کر بدل گئی ہے اسی طرح پاکستان بھی اپنی پالیسی میں واضح ہے کہ افغانستان خود مختار ملک ہے اور اس میں کسی قسم کی مداخلت نہیں ہو گی۔‘
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بتایا کہ جو اشرف غنی، عبداللہ عبداللہ، کرزئی، طالبان اور افغانستان کی قوم فیصلہ کرے گی ہمیں قابل قبول ہوگا۔
ملکی سیاست پر بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مریم نواز جو زبان استعمال کر ہی ہیں وہ ’غیر ذمہ دارانہ ہے‘ اور ’ان کو اپنے لب ولہجے پر غور ہونا چاہیے۔‘
مریم نواز کے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں انتخابات میں دھاندلی کے الزامات سے متعلق بیانات پر جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ’جس دن پاکستان میں الیکشن ہارنے والے نے اقرار کیا کہ میں ٹھیک ہارا ہوں اس دن جمہوریت مستحکم ہو جائے گی اور کشمیر کو اس کا حق مل جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا سیاسی حریف اس لیے بیانات دے رہے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں پاکستان تحریک انصاف کو زیادہ ووٹ ملیں گے۔