پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ’میری حکومت کشمیر میں ایک اور ریفرنڈم کرائے گی کہ آپ (کشمیری) پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا آزاد رہنا چاہتے ہیں۔‘
وزیراعظم عمران خان نے جمعے کے روز پاکستان کے زیرانتظام کشمیر، ضلع باغ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’آج سب کے سامنے واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جتنی کشمیر کے لوگوں نے قربانیاں دی ہیں یہ ضائع نہیں ہوں گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ریفرنڈم ہو گا اور آپ فیصلہ کریں گے کہ انڈیا نہیں، آپ پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اس کے بعد میری حکومت پھر ایک ریفرنڈم کروائے گی جس میں کشمیر کے لوگوں کو ہم کہیں گے کہ آپ فیصلہ کریں کہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا آزاد رہنا ہے۔‘
عمران خان وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’مخالفین کمپین کر رہے ہیں کہ میں کشمیر کو صوبہ بنانا چاہتا ہوں، یہ بات کہاں سے آئی، مجھے علم نہیں۔‘
گذشتہ دنوں مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم نواز نے اپنے انتخابی جلسوں میں کہا تھا کہ عمران خان پاکستان کے زیر انتطام کشمیر کو پاکستان کا صوبہ بنانا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم کے مطابق وہ ’مسلم لیگ ن جس نے کوئی کام ایمانداری سے نہیں کیا، ابھی سے کہنا شروع ہو گئی ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہو گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا یہ ایسے ہی ہے جب کرکٹ میں کوئی ٹیم ہارنے سے قبل ہی کہہ دے کہ ایمپائر نیوٹرل نہیں۔
عمران خان نے بتایا کہ پہلے کرکٹ میں نیوٹرل ایمپائر نہیں ہوتے تھے پاکستان نے 1986 میں نیوٹرل ایمپائر متعارف کروائے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ کچھ عرصہ بعد وہ وزیر خزانہ بنے تو اپنے ایمپائر ساتھ لاتے جن میں سے ایک ڈپٹی کمشنر اور دوسرا اسسٹنٹ کمشنر ہوتا۔
بقول ان کے ’اگر نواز شریف آؤٹ بھی ہو جاتے تو ایمپائرز ناٹ آؤٹ قرار دیتے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے جس طرح کی سیاست کی، اسی طرح کی کرکٹ کھیلی، ہمیشہ ایمپائر کو ساتھ ملا کر کھیلتے رہے ہیں۔