برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارت میں مون سون کی شدید بارشوں کے بعد پیدا ہونے والے سیلابی ریلے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر اب 125 ہوگئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارہ اے ایف پی کے مطابق سیلابی صورتحال کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 76 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 90 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب امدادی ٹیمیں بچ جانے والے افراد کو منہدم ہوجانے والے گھروں کے گارے اور ملبے کے نیچے سے تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حالیہ دنوں میں طوفانی بارشوں نے بھارت کے مغربی ساحلی علاقے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
بڑے کاروباری مرکز شہر ممبئی کے قریبی علاقے میں درجنوں افراد لاپتہ ہو چکے ہیں۔ بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب سے سیاحت کے لیے مشہور گووا کی ریاست بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
ریاست مہارشٹر حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ’ریاست کے مختلف حصوں میں بارش ، دریاؤں میں طغیانی اور ڈیمز سے پانی کے اخراج کے نتیجے میں مختلف علاقے ڈوب چکے ہیں۔‘
نصف سے زیادہ اموات ممبئی کے جنوب میں واقع ضلع رائے گڑھ میں ہوئی ہیں جو بارشوں سے بری طرں متاثر ہوا ہے۔ ضلعے میں درجنوں مکانات پہاڑی تودوں تلے دب گئے جس سے 47 ہلاکتیں ہوئیں۔
خدشہ ہے کہ 53 افراد ملبے تک دبے ہوئے ہیں۔ شدید بارشوں کی وجہ سے دریائے ساوتری کا پانی کناروں سے باہر نکل آیا جس کے بعد سڑک کے راستے مہڑ نامی قصبے تک رسائی مکمل طور پر بند ہو گئی۔
قصبے کے مکین خوفزدہ ہو کر گھروں کی چھت اور بالائی منزل پر منتقل ہو گئے تاکہ پانی کی بلند ہوتی سطح سے محفوظ رہ سکیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیمز جمعے کو خراب موسم کی وجہ سے ہیلی کاپٹر علاقے میں اتارنے میں ناکام رہیں تاہم پانی کی سطح میں کمی کے بعد انہوں نے مقامی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا۔
گووا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت کے مطابق گووا کئی دہائیوں میں بدترین سیلاب سے متاثر ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مون سون کی بارشوں سے علاقے میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے تاہم کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔
امدادی کارکنوں اور فوجی یونٹس نے سیلاب میں پھنسے لوگوں کو بچانے کے لیے کام کیا لیکن پہاڑی تودے گرنے سے سڑکیں بند ہو گئیں جس سے ان کے آپریشنز میں رکاوٹ آئی۔
پہاڑی تودے گرنے سے بند ہونے والی سڑک میں ممبئی اور گووا کے درمیان شاہراہ بھی شامل ہے۔مسلسل 24 گھنٹے جاری رہنے والی بارش کے نتیجے میں ممبئی کے جنوب میں ڈھائی سو کلو میٹر کے فاصلے پر واقع چپلن کے علاقوں میں پانی کی سطح تقریباً20 فٹ تک بلند ہو گئی۔ علاقے میں سڑکیں اور مکانات ڈوب گئے۔
مہاراشٹر حکومت کا کہنا ہے کہ'زمین راستے پانی میں ڈوب جانے کے بعد قصبے سے رابطہ مکمل طور کٹ چکا ہے۔ ربڑ کی کشیوں، لائف جیکٹس اور لائف بوائز سے لیس نیوی کی کئی امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں روانہ کر دی گئی ہیں۔ ٹیموں کے ساتھ ماہر غوطہ خور اور ہیلی پٹر بھی تاکہ پانی میں گھرے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاسکے۔ مہاراشٹر میں اب تک تقریباً 90 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔'
بھارتی محکمہ موسمیات نے ریاست میں کئی علاقوں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ محکمے نے پیشگوئی کی ہے کہ شدید بارشوں کا سلسلہ مزید چند دن جاری رہے گا۔