بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں روایتی آیورویدک طریقے سے علاج کرنے والی ڈاکٹر پہاڑی تودے کی زد میں آکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔ چھٹیاں منانے والی ڈاکٹر نے موت سے چند منٹ پہلے پہاڑی علاقے میں اپنی تصاویر کو ٹوئٹر پر پوسٹ کیا۔
جے پور کی رہائشی ڈاکٹر دیپا شرما وادی سانگلہ میں تھیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس علاقے میں اتوار کو دوپہر کے بعد پہاڑی تودہ گرا۔ خوفناک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پہاڑ سے بڑے بڑے پتھر لڑھکتے ہوئے نیچے گر رہے ہیں۔ یہ پتھر ہائی وے کے قریب کھڑی کی گئی گاڑیوں کو لگے اور ایک آہنی پل کو دو حصوں میں تقسیم کر کے دریا میں جا گرے۔
#LandSliding in Himachal Pradesh’s Sangla Vally of Kinnaur Distt. Reportedly 8 died and 4 are critically injured. pic.twitter.com/LegMW4QyIh
— Jitender Sharma (@capt_ivane) July 25, 2021
بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر شرما پتھروں کی زد میں آنے والی کاروں میں سے ایک میں موجود تھیں۔ وہ اسی جگہ پر دوسرے آٹھ افراد کے ساتھ جان سے گئیں۔ حادثے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔
ڈاکٹر شرما نے اپنی آخری ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں بھارت کے اس آخری مقام پر کھڑی ہوں جہاں تک شہریوں کو جانے کی اجازت ہے۔ اس مقام سے تقریباً 80 کلو میٹر آگے ہماری سرحد تبت سے ملتی ہے۔‘
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ٹویٹر پرجے پور کی رہائشی آیورویدک ڈاکٹر کی ٹائم لائن ہماچل پردیش میں چھٹیاں منانے کے دوران لی گئیں ان خوبصورت تصاویر سے بھری ہوئی ہے جو ان کی آخری پوسٹس ثابت ہوئیں اور ان کے جاننے والے سکتے کے عالم میں رہ گئے۔
Standing at the last point of India where civilians are allowed. Beyond this point around 80 kms ahead we have border with Tibet whom china has occupied illegally. pic.twitter.com/lQX6Ma41mG
— Dr.Deepa Sharma (@deepadoc) July 25, 2021
اس سے پہلے انہوں نے ویک اینڈ پر کی جانے والی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’فطرت جو ہماری ماں ہے، کے بغیر زندگی کچھ بھی نہیں۔‘
Life is nothing without mother nature. pic.twitter.com/5URLVYJ6oJ
— Dr.Deepa Sharma (@deepadoc) July 24, 2021
My sister deepa Sharma going for spiti tour on her upcoming 38th birthday on 29 July. She was very happy for this planned trip. She purchased new professional camera and new smartphone for it. She love nature and now my sister die in the lap of nature.may her soul rest in peace.
— mahesh kumar sharma (@maheshsharma007) July 25, 2021
Interacted with this fiesty young woman @deepadoc on #Twitter just two weeks ago. Shocking and tragic to see reports that she is no more and passed away in the unfortunate landslide in #Kinnaur
— Swara Bhasker (@ReallySwara) July 25, 2021
Prayers for her! #RIP pic.twitter.com/u8UxcH03Ec
Shocked to hear about the sudden demise of @deepadoc in the tragic landslide incident in Batseri Sangla, Himachal Pradesh around 12 noon. She had requested for my number recently for any emergency and reached out for help during COVID19. Just can’t believe. Rest In Peace, Doc! pic.twitter.com/NdAxUty880
— Aditya Raj Kaul (@AdityaRajKaul) July 25, 2021
حکام نے بھارتی ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ شدید بارشوں کی وجہ سے پہاڑی علاقے میں ایسے کئی تودے گرے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق محکمہ موسمیات نے برسات کے دوران پہاڑی تودے گرنے کی کئی اتنباہ جاری کیے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ریاست ہماچل پردیش میں حالیہ برسوں کے دوران پہاڑے تودے گرنے کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ کوویڈ 19 کی پابندیوں میں نرمی کے بعد حالیہ ہفتوں کے دوران بھارت بھر سے سیاحوں نے بڑی تعداد میں پہاڑی علاقوں کا رخ کر لیا ہے۔
شدید بارشوں نے بھارت کے متعدد علاقوں میں تباہی مچا رکھی ہے۔ حالیہ دنوں میں ہی مغربی ساحلی علاقوں پر بھی سیلاب آیا ہے۔ اس سیلاب اور بارشوں سے ہونے والی تباہی میں150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ درجنوں لاپتہ ہیں۔ اس صورت حال سے معاشی سرگرمیوں کا مرکز ممبئی شہر اور سیاحتی مقام گوا کی ریاست بری طرح متاثرہوئے ہیں۔
سیلابوں سے ایشیا کے دوسرے علاقوں میں بھی تباہی ہوئی ہے۔ فلپائن کے دارالحکومت منیلا کے زیر آب آنے والے علاقوں سے ہزاروں افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔ جب کہ حکام ایسی پناہ گاہیں تعمیر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو متاثرین کے لیے کافی ہوں۔
© The Independent