صوبہ سندھ کے ضلع بدین کی تحصیل فاضل راہو کے شہر کڑیو گھنور میں چند ماہ قبل پڑوسی مسلمان لڑکے کی جانب سے مبینہ طور پر اغوا اور جبری تبدیلی مذہب کے بعد شادی پر مجبور کی گئی ہندو لڑکی رینا کماری میگھواڑ گذشتہ روز واپس آگئی ہیں۔
رینا کماری کو بدین پولیس نے مقامی عدالت میں پیش کیا جہاں انہوں نے بیان دیا کہ انہیں اغوا کرکے زبردستی شادی کی گئی تھی اور وہ اب اپنے والدین کے ساتھ جانا چاہتی ہیں، جس پر عدالت کے حکم پر انہیں والدین کی تحویل میں دے دیا گیا۔
دوسری جانب کڑیو گھنور پولیس نے ملزمان قاسم خاصخیلی، عظیم، رفیق اور جمن کو گرفتار کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر رینا کماری کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں انہیں کسی کمرے کی چھت پر کھڑے ہوکر چیختے ہوئے یہ کہتے سنا جاسکتا تھا کہ انہیں زبردستی اغوا کیا گیا ہے اور دھمکایا جا رہا ہے، کوئی ان کی مدد کرے اور انہیں ان کے والدین تک پہنچائے، مگر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بھی مقامی پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
گذشتہ روز متعلقہ تھانے کے عملے کی جانب سے رینا کی مدد نہ کرنے پر ایس ایس پی بدین شبیر سیٹھار نے ایس ایچ او اور ہیڈ محرر تھانہ کڑیو گھنور کو معطل کردیا۔
علاوہ ازیں ایس ایس پی بدین کی ہدایت پر پولیس نے رینا کماری کو ایک موبائل فون بھی فراہم کیا ہے تاکہ وہ کسی ایمرجنسی کی صورت میں پولیس کو مدد کے لیے فون کرسکیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انڈپینڈنٹ اردو سے بذریعہ فون گفتگو میں رینا کماری میگھواڑ نے بتایا: ’چھ ماہ قبل جب میری شادی ہو رہی تھی اور میں مایوں میں بیٹھی ہوئی تھی تو ہمارے پڑوسی قاسم خاصخیلی نے مجھے زبردستی اغوا کرکے اسلام قبول کروا کے نکاح کرلیا۔ بعد میں وہ دھمکیاں دیتا تھا کہ نہ صرف مجھے سکھر جیل بھجوا دے گا، بلکہ میرے گھروالوں کو بھی مار ڈالے گا۔ ‘
رینا کماری کے مطابق قاسم خاصخیلی کا گھر ان کے گھر کے برابر میں ہے اور انہیں اغوا کرنے بعد برابر والے گھر میں ہی رکھا گیا تھا۔ رینا کماری کے دادا ہمیرو مل میگھواڑ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’ہمیں معلوم تھا کہ میری پوتی کو اغوا کرکے برابر کے گھر میں ہی رکھا ہوا تھا، ہم نے پولیس کو اطلاع بھی دی، مگر ایس ایچ او اور دیگر افسران نے قاسم خاصخیلی والوں سے پیسے لے کر کوئی کارروائی نہیں کی۔ ‘
ہمیرو مل کے مطابق ان کے خاندان کے قاسم خاصخیلی کے خاندان سے اچھے تعلقات تھے، ایک دوسرے کے گھر آنا جانا بھی تھا اور تہوار ساتھ مناتے تھے۔
رینا کماری کے مطابق: ’میں نے بچپن سے انہیں راکھی باندھ کر بھائی بنایا تھا، مجھے کیا پتہ وہ مجھے اغوا کرکے زبردستی نکاح کرلے گا۔ اب میں واپس آگئی ہوں اور خوش ہوں۔ ‘