پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں حالیہ انتخابات کے بعد اتوار کو حزب مخالف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کے بیان اور پیر کو ان کے بڑے بھائی اور ن لیگ کے بانی نواز شریف کی ٹویٹ پر سوشل میڈیا متضاد آرا پر مبنی ٹویٹس سے بھرگیا ہے۔
گذشتہ روز نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں صحافی سلیم صافی کو دیے جانے والے اپنے انٹرویو میں ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا تھا کہ اگر 2018 کے عام انتخابات میں ان کی سیاسی جماعت درست حکمت عملی اپناتی تو ان کے بڑے بھائی نواز شریف چوتھی بار بھی وزیر اعظم بن جاتے۔
شہباز شریف کے اس انٹرویو کے ایک روز بعد ہی لندن میں علاج کے غرض سے مقیم ان کے بڑے بھائی اور سابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے ٹویٹ کیں جن میں انہوں نے کشمیر کے انتخابی نتائج اور نشستوں کی تعداد کے بارے میں چند سطور لکھیں۔
نواز شریف نے اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں لکھا کہ ’پاکستان مسلم لیگ ن کی 5 لاکھ ووٹوں سے 6 سیٹیں اور PTI کی 6 لاکھ ووٹوں سے 26 سیٹیں۔ PTI کی ایسی فتح پر کون یقین کرے گا؟‘
آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کی چکی میں پستے عوام، آٹا، چینی، گھی اور دواؤں کے لئے ٹھوکریں کھاتے لوگ، PTI سے نجات کے لئے گلی گلی دہائی دیتی خلقِ خدا، مسلم لیگ ن کے پُر جوش تاریخی جلسے اور حکومتی سربراہوں کا خالی کرسیوں سے خطاب۔ 1/3
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) August 2, 2021
اسی ٹویٹ کی ایک اور کڑی میں انہوں نے لکھا کہ ’ یہ جدوجہدمحض چند سیٹوں کی ہار جیت کے لئے نہیں بلکہ آئین شکنوں کی غلامی سے نجات کے لئیے ہے۔‘
شہباز اور نواز شریف کے بیانات کے بعد سوشل میڈیا پر یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ جو ن لیگ 2018 کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتی اور اپنی شکست میں دھاندلی کا الزام لگاتی ہے اس کے صدر ان ہی انتخابات میں اپنی سیاسی حکمت عملی کی خرابی کیوں تسلیم کر رہے ہیں؟
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اور جماعت کے صدر کے بیان کے اگلے ہی دن جماعت کے بانی نے ایک بار پھر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں اپنی سیاسی شکست کے بعد دھاندلی کا الزام کیوں لگایا؟
اس پر دو ٹرینڈز چل رہے ہیں ایک ٹرینڈ تو نواز شریف ہے اور دوسرا #نوازکیجنگ_آئینکیجنگ جس میں مختلف افراد نے مختلف آرا دی ہیں۔
سوشل میڈیا صارف شیخ سعادت نے حساب کتاب لگا کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ جیسا حساب نواز شریف لگا رہے ہیں اس کے مطابق 2013 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی نشستیں پیپلز پارٹی سے کم تھیں۔
میاں صاحب یاد ھے۔
— Sh.sadat (@sadat_sj) August 2, 2021
PML-N 128 seats,
votes 14,874,104.
PPPP 33 seats
votes.6,911,218
PTI 28 seats
votes 7,679,954
results of 2013 General Elections.
پی ٹی آٸی کے ووٹ نون سے45% کم۔ مگر نون کی سیٹیں پانچ گنا زیادہ۔
پی ٹی آٸی ووٹ زیادہ مگر پی پی سے 5 سیٹیں کم۔
جمہوریت ۔ جمہوریت
مہوش ظفر نامی ایک صارف نے نواز شریف کی حمایت میں ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ واضح کہ نواز شریف کسی سے ڈکٹیشن نہیں لیں گے اور جو درست ہے کہتے رہیں گے۔
#نوازکیجنگ_آئینکیجنگ
— Mahwish Zafar (@mahwishzafar7) August 2, 2021
Nawaz Sharif will not take Dictation.
میاں مجیب الرحمن نے اپنے ٹویٹ میں پچھلی دو تین حکومتوں کا موجودہ حکومت کے ساتھ مقابلہ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ’پیپلز پارٹی کے دور میں قوم نے مہنگائی دہشتگردی دیکھی پھر نواز شریف کی حکومت آئی اور دونوں پر قابو پایا اب پی ٹی آئی کی حکومت مہنگائی اور دہشتگردی کو فروغ دے رہی ہے۔‘
First the Pakistani nation tolerated inflation and terrorism during the PPP Govt,then the PML-N came to power and eradicated terrorism and inflation, now the PTI Govt has started promoting terrorism and inflation again. Please recognize the wrong number!#نوازکیجنگ_آئینکیجنگ pic.twitter.com/fv5jHKwZt1
— Mian Mujeeb UR Rehman (@Mujeebtalks) August 2, 2021
میمونہ نامی صارف نے ٹویٹ کیا کہ ملک میں ترقی اسی وقت آیے گی جب آئین کی عمل داری ہوگی۔ اس وقت ملک کو شرمندگی کی صورتحال کا سامنا ہے جس سے ملک کو صرف آزاد اور شفاف انتخابات کے ذریعے ہی نکالا جا سکتا ہے۔
The country would develop only when the constitution is allowed to prevail. Today, the whole country is in a shambolic state and can only be saved through a free and fair election.
— Maimoona (@PenWoman__) August 2, 2021
#نوازکیجنگ_آئینکیجنگ
صحافی ارشد شریف نے مسلم لیگ ن کے اندر شہباز شریف اور مریم نواز کے درمیان اختلافات پر بین السطور ٹویٹ کیا کہ ’کوئی شک نہیں ہے کہ مریم نواز مسلم لیگ ن میں مقبولیت کے لحاظ سے شہباز شریف سے کہیں آگے ہیں۔‘
Undoubtedly @MaryamNSharif stands taller than @CMShehbaz as popular #PMLN leader.
— Arshad Sharif (@arsched) August 2, 2021
ALL thankless conspirators against #MaryamNawaz in PMLN wud be rotting behind bars had #MaryamNawazSharif not dented the anti corruption campaign of #PMIK @ImranKhanPTI & won BAILS for ALL.
https://t.co/DPgb207E5A pic.twitter.com/e5GpnitFMF
اسی ٹرینڈ میں شامل ہوتے ہوئے پاکستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار آفریدی کے بیان پر ایک خبر شیئر کی جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ن لیگ اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے۔
PML-N heading towards its end due to clash over party leadership: Afridi #APPNews @ShehryarAfridi1 @MoIB_Official https://t.co/ojsCBYXEbg via @appcsocialmedia
— APP (@appcsocialmedia) August 2, 2021
سرکاری خبر رساں ادارے کی اس خبر میں ن لیگ کا ردعمل شامل نہیں کیا گیا ہے۔