گوگل نے پیر کو اپنے نئے پروسیسر سے لیس فلیگ شپ سمارٹ فون پکسل 6 کی رونمائی کر دی ہے جس سے ’آرٹیفیشل انٹیلی جنس اب عام لوگوں کے ہاتھ میں آ جائے گی۔‘
پکسل 6 ماڈلز رواں سال میں ہی ریلیز کر دیے جائیں گے، جو سپر فاسٹ فائیو جی صلاحیت کے ساتھ ہوں گے اور ان میں گوگل اپنی ’ٹینسر‘ چپ کا استعمال کر رہا ہے۔
گوگل ڈیوائسز کے سینیئر نائب صدر رک اوسٹرلوح نے سیلیکون ویلی میں گوگل ہیڈکوارٹر میں بریفینگ کے دوران کہا کہ ’بنیادی طور پر یہ ایک چپ موبائل سسٹم ہے جو آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔‘
’ہم بہت زیادہ خوش ہیں۔ ہم کاروبار کو بڑھانے کے لیے سٹیج فراہم کر رہے ہیں۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عالمی سمارٹ فون مارکیٹ، جس پر زیادہ تر سام سنگ، ایپل اور چینی کمپنیوں کے موبائل ہی حاوی نظر آتے ہیں، گوگل کے پکسل فونز مشکل سے ہی جگہ بنا پائے ہیں۔
پکسل فونز کو اس طرح سے دیکھا جاتا ہے کہ گوگل اس کے ذریعے اپنی فری اینڈرائیڈ موبائل آپریٹنگ سسٹم کی صلاحیتوں کو پیش کرے گا۔
گوگل کے چیف ایگزیکٹیو سندر پچائی کہتے ہیں کہ ’ہم نے ہمیشہ اپنی ہارڈویئر پراڈکٹس کے بارے میں ایسے سوچا ہے کہ اس سے کمپیوٹنگ کو آگے لے جایا جا سکے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اوسٹرلوح کے مطابق پکسل 6 ہارڈویئر اور سافٹ ویئر کا ایسا امتزاج ہے جس سے سمارٹ فون لوگوں کی باتیں سمجھنے کے قابل ہو جاتا ہے۔
پکسل 6 میں 6.4 انچ کی ایڈج ٹو ایڈج سکرین ہے جبکہ پرو ماڈل میں اس سے کچھ بڑی سکرین ہے۔
تاحال پکسل فونز کی قیمت کتنی ہوگی اور اسے کب ریلیز کیا جائے گا اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گوگل نے ایک بلاگ پوسٹ میں اتنا ضرور کہا ہے کہ اس کا نیا پراسیسر ٹینسر پکسل 6 اور پکسل 6 پرو میں ہی استعمال کیا جائے گا۔
اس کے بعد دنیا میں سمارٹ فونز کے لیے وائرلیس چپس سیٹ بنانے والا سب سے بڑا نام کوالکم کے شیئرز میں قدرے گراوٹ دیکھی گئی ہے۔
جبکہ گوگل نے یہ بھی کہا ہے کہ اگلا پکسل فون 5 اے میں کوالکم پراسیسر ہی ہوگا۔