پاکستان کی وزارت اطلاعات کے ماتحت بننے والے ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے جنرل مینیجر عمران غزالی کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران انہوں نے 500 سے زائد ویڈیوز بنائیں جبکہ اس دوران حکومت کے مختلف اقدامات کو بھی سوشل میڈیا پر اجاگر کیا گیا۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ریاست کی ترجمانی کے لیے بننے والے ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے قیام کو ایک سال مکمل ہو چکا ہے۔
اس موقعے پر عمران نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ایک سال کے اندر ہم نے 500 سے زائد ویڈیوز بنائی ہیں جبکہ حکومت کے مختلف اقدامات کو اجاگر کیا جن میں بلین ٹری سونامی، کلین گرین پاکستان اور احساس پروگرام شامل ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس پہلے سال کے دوران ایسے اقدامات جن کے بارے میں لوگوں کو علم نہیں تھا ہم نے وہ اجاگر کیے۔
ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے بارے میں عمومی رائے ہے کہ اس کے ذریعے سوشل میڈیا پر مخالف بیانیہ رکھنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا جاتا ہے۔
اس پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران کا کہنا تھا کہ ’ہم نے یہ اپنے وژن میں رکھا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اعداد و شمار پر مبنی حقیقی مواد لوگوں تک لے کر آئیں گے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’حکومت کی بہت ساری ایسی پالیسیز اور کام ہوتے ہیں جس پر منفی تبصرے آتے ہیں لیکن سوشل میڈیا کی سب سے اچھی بات ہی یہ ہے کہ جو بھی فیڈ بیک ہے وہ آپ کو فوراً مل رہا ہے۔ اگر مخصوص مسائل پر کوئی تبصرہ ہو تو ہم متعلقہ حکام تک پہنچاتے ہیں۔‘
ڈیجیٹل میڈیا ونگ تمام وفاقی وزرا کی سوشل میڈیا پر دستیابی کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔
اس ونگ کے کمیونیکیشن آفیسر عثمان بن ظہیر نے بتایا کہ ’ہم مختلف قسم کے پروگرام پیش کرتے ہیں۔ اس میں کچھ شوز ہیں جس میں ہم وزرا کی رسائی ڈیجیٹل صحافیوں تک ممکن بناتے ہیں۔‘
’ایک عام آدمی کے دل میں جو سوالات آتے ہیں ہم ان کو ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے اجاگر کرواتے ہیں۔‘