افغان کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے جمعے کو کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم طالبان کے ملک پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد رواں ہفتے دارالحکومت کابل میں دوبارہ ٹریننگ شروع کرنے کے بعد ’پرجوش‘ تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بورڈ کے سربراہ حامد شنواری نے کہا کہ ٹیم ایک بار پھر پاکستان کے خلاف اپنی ایک روزہ سیریز کی تیاری کر رہی ہے، جو دو ہفتوں میں سری لنکا میں ہونے والی ہے۔
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا: ’کیمپ کا ماحول بہت پرجوش تھا۔‘
حامد شنواری نے بتایا کہ ’فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع ہونے کے بعد ہم ٹیم کو سری لنکا بھیجیں گے اور اس کے لیے ہم حکام سے رابطے میں ہیں۔‘
رواں ہفتے افغان طالبان کے ملک پر کنٹرول کے بعد کابل کے ہوائی اڈے پر افراتفری کے مناظر دیکھے گئے جب سینکڑوں افغان شہریوں نے ملک سے فرار ہونے کی کوشش کی۔
تاہم حامد شنواری کہتے ہیں کہ کرکٹ کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا: ’طالبان کے پہلے دور میں بھی کرکٹ کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں تھا اور اب بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ مجھے طالبان کی طرف سے کرکٹ کے حوالے سے ہونے والا کوئی واقعہ یاد نہیں ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ وہ خواتین کرکٹ کے حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے قاصر ہیں لیکن آنے والے ہفتوں میں صورت حال واضح ہو جائے گی۔
افغان سٹار سپن بولر اور ٹی ٹوئنٹی کپتان راشد خان اور آل راؤنڈر محمد نبی اس وقت انگلینڈ میں دی ہنڈریڈ ٹورنامنٹ کھیل رہے ہیں، لیکن زیادہ تر دیگر قومی کھلاڑی افغانستان میں ہیں۔
سری لنکا کے کرکٹ بورڈ نے رواں ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ وہ اب بھی امید کر رہا ہے کہ ہمبنٹوٹا کے خالی سٹیڈیم میں تین میچوں کے لیے وہ افغانستان اور پاکستان کی میزبانی کرے گا۔
یہ سیریز اصل میں دبئی میں ہونی تھی لیکن ستمبر میں انڈین پریمیئر لیگ کے شیڈول سے ٹکراؤ کے باعث اسے سری لنکا منتقل کر دیا گیا۔
افغانستان کرکٹ بورڈ نے اپنی ٹوئنٹی ٹوئنٹی لیگ کا بھی اعلان کر رکھا ہے، جو 10 ستمبر سے کابل میں شروع ہوگی۔ بورڈ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا: ’ہم افغانستان کرکٹ کو بہتر بنانے اور بلند کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ پاکستانی اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے ساتھ ہمارے تعلقات بہترین ہیں اور ہم بین الاقوامی کرکٹ برادری کا حصہ ہیں۔‘