پولیس کانسٹیبل جمیل احمد کلہوڑو کی خیرپور ریلوے سٹیشن پر ایک شخص کو ٹرین کے نیچے آنے سے بچانے کی ویڈیو انتہائی سراہی جا رہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے جمیل کو شاباش دی اور لکھا کہ
ہم نے فرض شناسی کے کمال مظاہرے پر کانسٹیبل جمال کلہوڑو کو 23 مارچ کے یومِ پاکستان کے موقع پر اعزاز سے نوازنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ”جس نے ایک انسان کی جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کی جان بچائی“ —-
المائدہ [5:32]— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 20, 2021
جمیل اور ان کے اہل خانہ اس شباشی پر بہت خوش اور فخر محسوس کر رہے ہیں۔
جمیل نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ وہ سندھ کے ضلع خیرپور میں بطور پولیس کانسٹیبل تعینات ہیں اور آٹھ محرم کو خیرپور ریلوے سٹیشن پر ڈیوٹی ادا کر رہے تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔
انہوں نے واقعے کی تفصیل بتائی کہ ٹرین ریلوے پلیٹ فارم سے روہڑی کی جانب روانہ ہوئی تو انہوں نے دیکھا کہ ایک شخص ٹرین سے نیچے گر گیا ہے۔
’میں نے بھاگ کر اسے اپنی جانب کھینچا اور یوں اس کی جان بچ گئی۔‘
انہوں نے بتایا کہ اتفاقاً پاس ہی موجود ایک شخص چلتی ٹرین کی ویڈیو بنا رہا تھا کہ اس نے سارا واقعہ فلم بند کر لیا۔
جمیل کے مطابق یہ ویڈیو وائرل ہونے پر وزیر اعظم نے خود انہیں سراہا جس پر ان کے دوست اور رشتہ دار فون کالز کر کے مبارک باد دے رہے ہیں۔
’انشاءاللہ وزیر اعظم عمران خان جب بھی بلائیں گے تو میں وہاں ضرور جاؤں گا۔‘
ویڈیو بنانے والے شخص محمد ہارون نے انڈپینڈنٹ اردو کو ٹیلی فون پر بتایا کہ وہ سٹیشن پر کھڑے کھچا کھچ بھری ٹرین کی ویڈٰیو بنا رہے تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔
’واقعے کے بعد میں اس پولیس اہلکار کے قریب گیا اور بتایا کہ میں نے آپ کی ویڈیو ریکارڈ کی ہے، جس پر وہ ایک دم گھبرا گئے اور کہا کہ کون سی ویڈیو ریکارڈ کی ہے۔
’اس پر میں نے انہیں کہا کہ آپ پریشان نہ ہوں پھر میں نے انہیں ویڈیو دکھائی۔‘
کراچی سے تعلق رکھنے والے ہارون کے مطابق ویڈیو دیکھنے کے بعد جمیل نے ان سے ویڈیو واٹس ایپ کرنے کی درخواست کی، جو میں نے انہیں بھیج دی۔
بعد ازاں جمیل نے اپنے دوستوں میں یہ ویڈیو شیئر کی اور یوں یہ سوشل میڈٰیا پر پوسٹ ہونے کے بعد وائرل ہو گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جمیل نے کہا کہ وہ اتنی عزت افزائی پر اللہ کے شکر گزار ہیں۔ ’جان بچانے والی ذات اللہ کی ہے، میں نے صرف اپنی ڈیوٹی کی۔‘
2014 میں پولیس میں بھرتی ہونے والے جمیل نے بتایا کہ عموماً پولیس کی خامیاں بتائی جاتی ہیں لیکن ان کے اچھے واقعات کم ہی سامنے لائے جاتے ہیں۔
انہوں نے اپنی ذاتی ذندگی کے بارے میں بتایا کہ گھر میں ان کے تین بھائی اور چار بہنیں ہیں۔ ’میرے والد صاحب ہیں جبکہ والدہ کچھ سال قبل انتقال کر گئی تھیں۔ میری گذشہ سال ہی شادی ہوئی۔‘
جمیل کے مطابق انہیں وزیر اعظم کی ٹویٹ کا معلوم نہیں تھا لیکن ایک دوست نے جب انہیں ٹویٹ دکھائی تو وہ خوش ہوئے اور گھر میں فون کر کے سب کو بتایا جس پر سب خوشی سے پھولے نہیں سما رہے تھے۔
انہوں نے تمام پولیس اہلکاروں کو پیغام دیا کہ وہ اپنی ڈیوٹی سچائی اور ایمان داری کے ساتھ ادا کریں گے تو انشاءاللہ وہ دن دور نہیں کہ کامیابیاں ان کے قدم چومے گی۔