صبح آنکھ کھلی تو گرم کافی کا کپ ہاتھ میں لیے فیس بک اور ٹویٹر کا رخ کیا تاکہ پتہ چلے کہ آج دنیا میں ہو کیا رہا ہے۔
دو چار گھونٹ لینے کے بعد جب نیند ختم ہونے لگی تو آنکھوں کے سامنے سے ندا یاسر کے مارننگ شو کا کلپ گزرا، معلومات عامہ میں اضافے کے لیے جب کلپ کی آواز بڑھائی توسمجھ آنا شروع ہوا کہ گفتگو کا موضوع فارمولا ون کار ریسنگ ہے۔
خوشی ہوئی کہ چلو ہمارے مارننگ شوز کانٹینٹ اب اچھی سمت میں جا رہا ہے جہاں عوام کو ایسے موضوعات دکھائے جا رہے ہیں اور لوگوں کے علم میں اظافہ ہو رہا ہے۔
پھر وہی ہوا جس کا ڈر تھا، شو کی میزبان ندا یاسر نے ان دو انجینیرنگ سٹوڈنٹس سے سوال کیا کہ ’گاڑی میں کتنے لوگ آسکتے ہیں؟‘ تو جواب آیا کہ چونکہ فارمولا ون سٹائل کی کار ہے تو ایک ہی بندہ بیٹھ سکتا ہے، اور پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی کیونکہ آگے کی صورت حال بہت نازک تھی اور اس کی وجہ یہ تھی کہ اگلے کچھ منٹوں تک شو کی میزبان فارمولا ون اور فارمولا میں فرق کو نہیں سمجھ پا رہی تھیں اور یوں ٹویٹر پر #ندایاسر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
گویا پاکستانی عوام کو ویک اینڈ گزارنے کے لئے ایک موضوع مل گیا اور لوگوں نے سوشل میڈیا پہ ندا یاسرپر تنقید اور ان کا مزاق اڑانا شروع کر دیا۔
اقصیٰ امجد نامی صارف اپنی ٹویٹ میں لکھتی ہیں کہ داد دینی پڑے گی ان دو انجینیرز کو جنہوں نے اپنی ہنسی کو روکا ہوا ہے۔
Thumbs up to the young Engineer's for controlling their laughter #nidayasir #Nida
— Aqsaamjad878 (@aqsaamjad878) September 4, 2021
رومان وڑائچ نے اپنی ٹویٹ میں ایپل کمپنی سے جڑی ایک وڈیو شئر کی جس میں میزبان سیب کی اقسام اور ایپل فون کے بارے میں فرق نہیں کر پارہی تھیں اور لکھا کہ ندا یاسر اور ان خاتون میں سخت مقابلہ ہے۔
Taugh competition between Nida Yasir and this girl...
— Muhammad Rumman Warraich (@RummanWarraich) September 4, 2021
#nidayasir pic.twitter.com/UzMGZrf6mu
پاکستانی جرنلسٹ ضرار کھوڑو بھی اس بحث کا حصہ بنے، انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ مجھے مار دو، ابھی۔
Kill me. Now. pic.twitter.com/XLl4KlYA3j
— Zarrar Khuhro (@ZarrarKhuhro) September 3, 2021
جہاں کافی لوگوں نے مذاق اڑایا وہیں کچھ صارفین ندا یاسر کے ساتھ ہمدردی دکھاتے ہوئے نظر آئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
رے نامی صارف لکھتے ہیں کہ ایسا کرنا مناسب نہیں ہے کہ F1 کو نہ جاننے کی وجہ سے ندا یاسر کا مذاق اڑایا جائے لیکن ایک پیشہ ور اینکر کو بغیر تیاری کے شو کرنے پر تنقید ضرور کرنی چاہیے۔ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کتنے پر اعتماد ہیں، بغیر تیاری کے میٹنگ یا شو کرنا غلط ہے۔
وائرل ہونےوالی یہ ویڈیو ابھی کی نہیں بلکہ کچھ سال پرانی ہے، ڈان ویب سائٹ کے مطابق شو میں بیٹھے مہمان نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے طالب علم ہیں جنہوں نے ملک کی پہلی فارمولا ریس کار بنائی۔