ایرانی ایٹمی پروگرام کے سربراہ محمد اسلامی نے اتوار کو کہا ہے کہ ایرانی حکومت اقوام متحدہ کے انسپکٹرز کو ملک کی حساس ایٹمی تنصیبات کی نگرانی کے لیے نصب کیمروں میں نئے میموری کارڈ لگانے اور ریکارڈنگ جاری رکھنے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہے۔
محمد اسلامی کا یہ بیان ایران کے دارالحکومت تہران میں جوہری سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی سے ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔
ایران نے فروری سے ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کے معائنہ کاروں کی نگرانی کے لیے لگائے گئے کیمروں کی فوٹیج تک رسائی روک رکھی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ایران کا عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والا ایٹمی معاہدہ ختم ہو چکا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایران کے سویلین ایٹمی پروگرام کے سربراہ کا تازہ اعلان سے تہران کو آئی اے ای اے کے بورڈ کے اس اجلاس سے پہلے مزید وقت مل جائے گا جو اس ہفتے ہونے جا رہا ہے۔ بورڈ کے اس سے پہلے ہونے والے اجلاسوں میں مغربی طاقتیں بین الاقوامی معائنہ کاروں کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر تہران کی مذمت کرنے پر زور دیتی رہی ہیں۔
آئی اے ای اے نے گذشتہ ہفتے رکن ممالک کو اپنی خفیہ سہ ماہی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فروری سے ادارے کی جانب سے نگرانی کی سرگرمیوں کو’بری طرح روکا جارہا ہے۔‘کیونکہ ایران نے معائنہ کاروں کو اس کی ایٹمی تنصیبات میں نگرانی کے لیے نصب کیمروں تک رسائی دینے سے انکار کر دیا تھا۔