بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ نے بالی وڈ کا موازنہ نازی جرمنی کے ساتھ کیا ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ حال ہی میں بڑے پروڈکش ہاؤسز کی جانب سے ریلیز ہونے والی’بڑے بجٹ کی فلمز‘ کا ایجنڈا ’جنگجویانہ‘ ہے۔
بھارتی ٹیلی ویژن چینل این ڈی ٹی وی پر پیر (13 ستمبر) کو بات کرتے ہوئے مشہور اداکار نصیرالدین شاہ نے کہا کہ ’حکومت پروڈکشن ہاؤسز کی حوصلہ افرائی کر رہی ہے کہ وہ حکومت حامی فلمیں بنائیں۔‘
71 سالہ اداکار کا کہنا تھا کہ ’سچی بات کی جائے تو پروپیگینڈا فلمیں بنانے کی صورت میں کلین چٹ دینے (کے وعدے ساتھ ساتھ) انہیں (پروڈکشن ہاؤسز) کو سرمایہ بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آپ کو بہت بڑے بڑے لوگ ملیں گے جو اس کام میں لگے ہوئے ہیں۔ ایسی کوشش نازی جرمنی میں بھی کی گئی تھی۔ بڑے بڑے اور عالمی شہرت یافتہ فلم سازوں کو گھیرا گیا تھا اور ان سے کہا گیا کہ وہ ایسی فلمیں بنائیں جو نازی فلسفے کا پرچار کریں۔‘
دا لیگ آف ایکسٹرا آرڈنری جنٹلمن نامی فلم کے اداکار نصیرالدین شاہ نے کہا کہ اپنے دعوؤں کو ثابت کرنے کے لیے ان کے پاس کوئی حتمی ثبوت نہیں ہے لیکن ’جس قسم کی بڑے بجٹ کی فلمز‘ حال میں جاری ہوئی ہیں یہ حقیقت ان سے ’واضح‘ ہوتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نصیر الدین شاہ کے مطابق: ’جس قسم کی بڑے بجٹ کی فلمیں آ رہی ہیں، ان سے بڑے لوگ جنگجویانہ ایجنڈے کو چھپا نہیں سکتے۔‘
اس سے قبل رواں ماہ کے دوران نصیر الدین شاہ نے افغانستان میں طالبان کی اقتدار میں واپسی پر خوشی کا اظہار کرنے والے بھارتی مسلمانوں کے بارے میں بھی بات کی تھی اور اس عمل کو ’خطرناک‘ قرار دیا تھا۔
Absolutely
— Sayema (@_sayema) September 1, 2021
Taliban is a curse! pic.twitter.com/Bs6xzbNZW8
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پر پوسٹ کیے گئے اپنے ویڈیو پیغام میں 71 سالہ اداکارکا کہنا تھا کہ ’افغانستان میں طالبان کی اقتدار میں واپسی پوری دنیا کے لیے باعث تشویش ہے تاہم وحشی لوگوں کی کامیابی پر بھارتی مسلمانوں کے بعض طبقات کا جشن منانا کچھ کم خطرناک نہیں ہے۔‘
© The Independent