پاکستان اور ترکی کے باہمی اشتراک سے بننے والے ڈرامے صلاح الدین ایوبی کی کاسٹ کے لیے پاکستان کے دو بڑے شہروں میں آڈیشنز کا انعقاد ہوا، جن میں پاکستان کے چوٹی کے اداکاروں نے حصہ لیا اور کئی نامور اداکار اس میں ناکام بھی ہوگئے۔
انڈپینڈنٹ اردو کو یہ بات اس مشترکہ پروڈکشن کے پاکستانی شراکت دار انصاری اینڈ شاہ فلمز کے ڈاکٹر کاشف انصاری نے ٹیلی فون پر بتائی۔
کاشف انصاری کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ کے اختتام پر کراچی اور لاہور میں آڈیشنز کیے گئے تھے جبکہ اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے فنکاروں نے لاہور میں آڈیشنز میں حصہ لیا تھا۔
انہوں نے بتایا: ’چھ ہزار سے زیادہ امیدواروں میں سے کل 60 پاکستانی فنکاروں کو ان آڈیشنز میں گولڈن ٹکٹ ملا ہے جن میں سے 18 لاہور سے اور 42 فنکار کراچی سے تعلق رکھتے ہیں۔‘
جو بڑے نام منتخب ہوئے ہیں ان میں عائشہ عمر، عدنان جیلانی، فرحان آغا اور اشنا شاہ شامل ہیں۔
کاشف انصاری نے مزید بتایا کہ ’جو نامور فنکار ان آڈیشنز میں سلیکٹ نہیں ہوپائے ان میں نمایاں نام نادیہ حسین کا ہے جبکہ ان کے علاوہ دیگر فنکار بھی منتخب نہیں ہوپائے۔‘
نادیہ حسین پاکستان کی نامور ماڈل و اداکارہ ہیں اور کئی کامیاب ڈراموں میں اداکاری کر رہی ہیں۔
ساتھ ہی کاشف انصاری نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں اس سے قبل اتنے نامور فنکاروں کے آڈیشنز میں حصہ لینے اور منتخب ہونے پر کاسٹ کا حصہ بننے کی نظیر نہیں ملتی۔
انہوں نے بتایا کہ ان آڈیشنز کے دوران بنائی جانے والی ویڈیوز عنقریب ریلیز کی جائیں گی۔
کاشف انصاری کے مطابق آڈیشنز کا اگلہ مرحلہ جنوری اور پھر مارچ میں منعقد کیا جائے گا جس میں ترکی اور ضرورت پڑنے پر پاکستان میں بھی آڈیشنز کیے جائیں گے۔
وزیراعظم پاکستان سے اپنی حالیہ ملاقات کے بارے میں ڈاکٹر کاشف انصاری نے بتایا کہ ’15 سے 20 مارچ 2022 کے درمیان ترکی میں صلاح الدین سٹی کا افتتاح ہوگا جس میں ترک صدر رجب طیب اردوغان اور عمران خان مہمان خصوصی ہوں گے۔‘
صلاح الدین ایوبی سیریز کیا ہے؟
انصاری اینڈ شاہ فلمز کے ڈاکٹر جنید علی شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ یہ تاریخی سیریز ابتدائی منصوبے کے تحت تین سیزنز پر مشتمل ہوگی اور ہر سیزن میں 34 اقساط ہوں گی۔
اس منصوبے کے ترک شراکت دار اکلی فلم ہیں، جو اس سے قبل کئی نامور شخصیات اور تاریخی واقعات پر فلمیں بنانے کا تجربہ رکھتے ہیں۔
صلاح الدین ایوبی سیریز بنانے کا معاہدہ اکلی فلمز (ترکی) اور انصاری اینڈ شاہ فلز (پاکستان) کے درمیان طے پایا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس ڈراما سیریز کے خیال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر انصاری کا کہنا تھا کہ ’سلطان صلاح الدین ایوبی پر سیریز بنانے کا خیال اس لیے آیا کہ یہ مسلمانوں کی تاریخ کے عہد ساز اور غیر متنازع حکمران تھے، جن کا ذکر مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلم بھی عزت و تعظیم سے کرتے ہیں۔‘
ان کے مطابق: ’یہ سیریز صرف مسلمانوں یا پاکستان اور ترک آبادی کے لیے نہیں ہے بلکہ دنیا کو دکھانا ہے کہ ایک مسلمان حکمران تھا جس کے مخالفین بھی اس کی شجاعت، انصاف، بہادری اور مساوات کے معترف تھے۔‘
ڈاکٹر جنید علی شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مسلمانوں سے زیادہ اس تاریخی سیریز کا ہدف چھ ارب غیر مسلم ہیں جو مسلمان حکمرانوں کے کارناموں سے ناواقف ہے۔
ڈاکٹر کاشف انصاری کا کہنا تھا کہ مصر، شام، عراق، دیار بکر اور حجاز پر طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے سلطان صلاح الدین ایوبی آج کل کی نوجوان نسل اور مسلمانوں میں گمنام شخصیت بن گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا: ’اس سیریز کے دوران قرآن، تاریخ اور مذہبی ہم آہنگی پر زیادہ توجہ دی گئی ہے، جس سے یہ واضح ہوگا کہ قرآن کے اصولوں کے تحت ایک سلطنت کا نظام چلایا جا سکتا ہے جسے تمام مذاہب میں قابل قبول سمجھا جا سکتا ہے۔‘