بالی وڈ کی فنکارہ تبو نے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ فلم ’حیدر‘ میں شاہد کپور کی ماں کا کردارایک ایسا رول تھا ’جس کے لیے مر مٹا جاسکتا تھا۔‘
فلم ساز وشال بھردواج کی فلم حیدر کی کہانی شیکسپیئر کے ناول ہیلمٹ سے ماخوذ ہے۔ فلم کی مرکزی کرداروں میں شاہد کپور، عرفان خان اور کے کے مینن شامل تھے۔
انڈین ایکسپریس سے گفتگو میں تبو نے کہا کہ فلم میں شاہد کپور کی ماں غزالہ کا کردار غیر معمولی شخصیت پر مبنی تھا۔
’انہوں (وشال بھردواج) نے مجھے شاہد کی ماں کے طور پر کاسٹ کیا کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ ماں اور بیٹے کے رشتے کی غیر معمولی نوعیت سامنے آئے جو ایک نارمل عمر کے ماں اور بیٹے کے درمیان نہیں ہوتی۔
‘حیدر کا غزالہ کے ساتھ محبت/نفرت کا رشتہ ہے لیکن یہ ایک بہت گہرا جذبہ ہے۔ آپ کو کافی عجیب لگتا ہے کہ یہ دونوں ماں اور بیٹے ہیں۔
’حیدر کی مشکل یہ ہے کہ وہ نہیں جانتا کہ اپنی ماں کے ساتھ کیا کرے۔ اس سے محبت کرے، اس سے نفرت کرے، اس پر یقین کرے یا اسے مار ڈالے۔‘
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں فلمائی گئی فلم میں تبو اور شاہد کے درمیان ایک بہترین کیمسٹری دیکھنے میں آتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے کرداروں کے درمیان تناؤ واضح طور پر موجود ہے۔ واضح خامیوں کے باوجود ماں اور بیٹے کا رشتہ تقریباً ٹھوس اور بہت حقیقی لگتا ہے۔
شاہد کپور نے ایک بار فلم کی تشہیری مہم کے دوران انٹرویو میں کہا تھا کہ جو کام تبو نے حیدر میں کیا وہ کوئی نہیں کر سکتا۔
’یہ لوگوں پر منحصر ہے کہ وہ پہچانتے ہیں کہ وہ (تبو) کون ہے اور ان کو مواقع فراہم کریں اور سنیما اس مرحلے تک جا پہنچے جہاں وہ ان کا مستحق ہو۔
’جب لوگ سوچتے ہیں کہ یہ کون کرسکتا ہے، یہ صرف وہیں ہے۔ وہ واحد ہیں جو اس طرح کی چیزیں کر سکتی ہیں۔‘