امریکہ میں ایک آبشار کے قریب سیلفی لینے کی کوشش میں خاتون بلندی سے گر کر جان سے ہا تھ دھو بیٹھیں۔ امریکی فائر پروٹیکشن کے محکمے نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ خطرناک علاقوں میں سیلفی یا دوسری تصاویر بناتے وقت احتیاط سے کام لیا جائے۔
ریاست کیلیفورنیا کے شمال میں ایک خاتون آبشار کے قریب سیلفی لیتے ہوئے پاؤں پھسل جانے سے 150 فٹ کی بلندی سے جھیل میں جا گریں۔ شمالی ٹاہو کے علاقے میں محکمہ فائرپروٹیکشن کے مطابق خاتون ٹاہو جھیل میں گرنے والی ’ایگل‘ آبشار کے قریب سیلفی لینے کی کوشش کر رہی تھیں۔ خاتون کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
محکمہ فائرپروٹیکشن کی ترجمان ایرن ہالینڈ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ نوجوان خاتون بلندی سے گرتی آبشار کے کنارے پر سیلفی بنانے کی کوشش کر رہی تھیں۔ خیال رہے کہ اس علاقے میں سیاحوں کو خطرناک علاقے سے دور رکھنے کے لیے حفاظتی جنگلہ نہیں لگایا گیا۔
فائرپروٹیکشن کے مطابق: ’ریجنل ریسکیو ٹیم کے ارکان جلد ایگل فالز کے مقام پر پہنچے اور آبشار کے قریب تصاویر بنانے کی کوشش میں پانی میں گرنے والی نوجوان خاتون کی لاش نکال لی۔‘
ترجمان کے مطابق خطرناک علاقوں میں سیلفی یا دوسری تصاویر بناتے وقت احتیاط ضروری ہے۔ آبشاروں اور دریاؤں کی طاقت یا پانی کے کم درجہ حرارت کو نظر انداز کرنا درست نہیں ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’سیئرا نوادا ‘ کے پہاڑوں اور ارد گرد کے علاقوں میں ریکارڈ برفباری ہوئی ہے۔ بلندی سے آنے والے پانی کی رفتار زیادہ اور درجہ حرارت بہت کم ہے۔
گذشتہ برس سے اب تک کیلیفورنیا کے دیہی علاقوں میں تصاویر بنانے کے دوران کئی اموات ہو چکی ہیں۔ ستمبر میں 18 سالہ اسرائیلی نوجوان یوسیمِٹی آبشار پر سیلفی بناتے ہوئے توازن کھو دینے کے سبب بلندی سے گر کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔