امریکی ٹیکنالوجی کپمنی ایپل نے پہلی بار ایسے صافین کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو خود اپنے آئی فونز مرمت کرنا چاہتے ہیں۔
ایپل کی ’سیلف سروس رپیئر‘ سے ان صارفین کو ایپل کے اصل پارٹس اور ٹولز خریدنے میں مدد ملے گی جو اپنے فون کو خود ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔
ان ٹولز کے استعمال کے لیے ہدایت نامہ بھی فراہم کیا جائے گا۔
نئے پروگرام کے تحت، صارفین ٹوٹے ہوئے ڈسپلے یا کیمروں کی مرمت کر سکیں گے یا مثال کے طور پر پرانی ہو جانے والی بیٹریز کو تبدیل کرسکیں گے۔
ایپل کی جانب سے یہ نیا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب ’رائٹ ٹو ریپئر‘ تحریک کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اس تحریک کا استدلال ہے کہ اپنی ڈیوائسز کو ٹھیک کرنے کو مشکل بنانا غیر پائیدار اور غیر منصفانہ ہے۔
اگرچہ ایپل اپنی ڈیوائسز کی مرمت کے دوسرے طریقے پیش کرتا ہے اور پرانی ڈیوائسز کو دوبارہ قابل استعمال یا ری سائیکل کرنے کا آپشن بھی دیتا ہے لیکن کمپنی نے باضابطہ طور پر صارفین کو خود اپنی ڈیوائسز کی مرمت کرنے کے لیے کبھی سپورٹ نہیں کیا تھا۔
صارفین سے کہا جائے گا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ پارٹس اور ٹولز وصول کرنے سے پہلے خود مرمت کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وہ کسی بھی مرمت کی مکمل پیچیدگی کو سمجھتے ہیں، کے لیے تیار ہیں تو دستاویزات کے ایک سلسلے کے ذریعے ان کی رہنمائی بھی کی جائے گی۔
اگر مرمت کا کام غلط ہو جاتا ہے تو صارف اسے آفیشل فراہم کنندگان کے پاس لے جاسکیں گے تاکہ اسے کسی پیشہ ور کاریگر سے ٹھیک کروا سکیں لیکن اس کے لیے انہیں ادائیگی کرنی پڑے گی۔
’سیلف سروس ریپئر‘ پروگرام کو ہزاروں سروس فراہم کرنے والوں کے ساتھ منسلک کیا جائے گا جن میں سے کچھ ایپل کے تحت کام کرتے ہیں اور دیگر اسے آزاد کاروبار کے طور پر چلاتے ہیں۔
2019 میں ایپل نے ایک نیا پروگرام شروع کیا تھا تاکہ آزاد کاروبار چلانے والوں کو کمپنی کے اصل پارٹس اور ٹولز تک مکمل رسائی حاصل ہو سکے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایپل کا کہنا ہے کہ کمپنی اب بھی توقع کرتی ہے کہ کسی پیشہ ور ریپئرنگ سروس فراہم کرنے والے کی خدمات حاصل کرنا ہی صارفین کی اکثریت کے لیے سب سے محفوظ اور قابل اعتماد طریقہ ہوگا۔
کمپنی نے کہا کہ یہ نئی سروس الیکٹرانک آلات کی مرمت کے لیے علم اور تجربہ رکھنے والے تکنیکی ماہرین کے لیے ہے کیوں کہ اس میں بہت چھوٹے اور پیچیدہ حصوں کے ساتھ درست طور پر کام کی ضرورت پڑ سکتی ہے اور ممکنہ طور پر انہیں نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔
اگر کوئی صارف اپنی ڈیوائس کی مرمت خود کرنے کا انتخاب کرتا ہے تو وہ فراہم کرنے والے تیسرے فریق کے ذریعے آن لائن سائن اپ کریں گے۔
اس کے بعد انہیں متعلقہ پارٹس اور مرمت کرنے کے لیے ہدایات بھیجی جائیں گی اور ان سے ٹوٹے ہوئے پارٹس کو حتمی قیمت کے ساتھ ری سائیکلنگ کے لیے واپس کمپنی کو بھیجنے کے لیے کہا جائے گا۔
ابتدائی طور پر ’سیلف سروس ریپیئر‘ آئی فون 12 اور 13 کے لیے امریکہ میں شروع کی جائے گی۔ یہ M1 چپس کے ساتھ میک کمپیوٹرز کے لیے بعد میں متعارف کرائی جائے گی اور 2022 میں اس سروس کو دوسرے ممالک تک بھی پھیلایا جائے گا۔
ایپل نے اشارہ دیا ہے کہ کمپنی ڈیزائن کے عمل کے دوران نئے ڈیوائسز کو مرمت کے قابل بنانے پر کام کر رہی ہے اور یہ کہ اس کے جدید ترین فونز سب سے زیادہ قابل مرمت ڈیواسز ہیں۔
سب سے پہلے 200 علیحدہ پرزے اور اوزار پیش کیے جائیں گے جو آئی فون کی دو حالیہ لائنوں پر سب سے عام مرمت جیسے ڈسپلے، بیٹری اور کیمرہ کے لیے دستیاب ہوں گے۔ ایپل نے کہا کہ دیگر قسم کی مرمت کے لیے خدمات اس سال کے آخر میں پیش کی جائیں گی۔
ایپل کے چیف آپریٹنگ آفیسر جیف ولیمز نے ایک بیان میں کہا کہ ’اگر مرمت کی ضرورت ہو تو ایپل کے حقیقی پرزوں تک زیادہ رسائی پیدا کرنا ہمارے صارفین کو انتخاب کی اور بھی زیادہ سہولت فراہم کرتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پچھلے تین سالوں میں، ایپل نے اپنے اصلی پرزوں، اوزار اور تربیت تک رسائی کے ساتھ سروس کے مقامات کی تعداد کو تقریباً دوگنا کر دیا ہے، اور اب ہم ان لوگوں کے لیے ایک انتخاب فراہم کر رہے ہیں جو خود مکمل طور پر مرمت کرنا چاہتے ہیں۔‘
وارنٹی کے اصول وہی رہیں گے۔ اگر کوئی صارف مرمت کرتا ہے اور آلے کو نقصان پہنچاتا ہے، تو اس سے وارنٹی پر اثر پڑے گا، لیکن ایپل مرمت کرنے کے بعد وارنٹی کے تحت دیگر شکایات پر مرمت کروانے کی صلاحیت کو تبدیل یا محدود نہیں کرے گا۔
© The Independent