بھارت میں ایک شوہر نے اپنی بیوی کے لیے دنیا میں ازدواجی عقیدت کی سب سے مشہورعلامت تاج محل سے ہوبہو مشابہت رکھنے والی عمارت تیار کرائی ہے۔
دل شکستہ مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے اصل ’محبت کی یادگار‘ 17ویں صدی میں اپنی پسندیدہ بیوی ممتاز کی قبر پر تعمیر کروائی تھی۔
آنند پرکاش چوکسی کی محبت(بیوی) ابھی زندہ ہے، اور یہی نہیں بلکہ انہوں نے تاج محل کی نقل تیار کرنے کے منصوبے میں مشاورتی معاونت بھی کی، جس کا سائز اصل کے ایک تہائی ہے۔
52 سالہ تاجر نے اے ایف پی کو بتایا،’میری بیوی کا واحد مطالبہ ایک مراقبے کے کمرے کا تھا۔ وہ ایک روحانی خاتون ہیں۔‘
’وہ کہتی ہیں کہ گنبد ایک مختلف ماحول پیدا کرتا ہے اور بہت زیادہ مثبت توانائی ہے۔‘
اصل تاج محل، جسے مصنف رابندر ناتھ ٹیگور نے’وقت کے گال پر آنسو‘ کا نام دیا، دہلی کے جنوب میں آگرہ میں ہے۔ تاہم نئی نقل برہان پور میں 800 کلومیٹر (500 میل) دور ہے۔
یہ شہر کوئی اور نہیں بلکہ وہ جگہ ہے جہاں ممتاز مقامی بغاوت کو روکنے والے شاہ جہاں کے ساتھ آئی تھیں اور انھوں نے جون 1632 میں یہاں اپنے 14 ویں بچے کو جنم دیا تھا۔
ممتاز کی لاش کو بھی ابتدائی طور پر یہیں دفن کیا گیا اور مقامی لوگوں کے مطابق شاہ جہاں پہلے تو دریائے تاپتی کے کنارے تاج محل بنانا چاہتے تھے۔
چوکسی نے وضاحت کی کہ ’اس وقت کی مٹی کی ساخت یہاں تاج بنانے کے لیے موزوں نہیں تھی، اسی لیے آگرہ میں تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔‘
شہر میں اب بھی محل کی خستہ حال باقیات موجود ہیں، بشمول ایک خوبصورت حمام یا غسل خانے کے، جو شاہ جہاں نے اپنی بیوی کے مرنے سے پہلے آرام کرنے کے لیے بنایا تھا، جہاں شاہی لوگ رہتے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چوکسی کی کہانی میں کوئی المیہ نہیں اور ان کے نئے گھر کی تعمیر میں تین سال اور ڈیڑھ کروڑ بھارتی روپے لگے۔
’ہم نے مکان بنانے کے لیے مکرانہ سے ماربل منگوایا، جو تاج محل کی تعمیر میں استعمال کیا گیا تھا۔‘
چوکسی مرکزی گنبد کے اوپر بھارتی جھنڈا لگانے اور اپنی نئی جاگیر کے چاروں میناروں میں بھارت کے مقبول ترین مذاہب کی علامتیں شامل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
’ہم امن اور مذہبی ہم آہنگی کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ چاروں طرف بہت نفرت ہے۔ محبت زندگی کے تمام مسائل حل کرتی ہے اور تاج محل اس کی علامت ہے۔‘