دنیا پر جاری کرونا کے وار

ابتدا میں کہا جا رہا تھا کہ اومیکرون کا انفیکشن زیادہ سنگین نہیں، تاہم اب عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اسے کمزور سمجھنے کی غلطی نہ کی جائے۔

دنیا پر جاری کرونا کے وار (2021-12-17)

کرونا وائرس کی حالیہ قسم ’اومیکرون‘ دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور کئی ممالک کی طرح پاکستان میں بھی اس کے پہلے کیس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

اس وبا کو دو سال ہونے والے ہیں۔ اس دوران وائرس میں میوٹیشن سے کئی نئے ویرینٹ سامنے آئے، جو دیکھتے ہی دیکھتے نمایاں ہوگئے ہیں۔

رواں سال کے وسط میں کرونا کی خطرناک قسم ’ڈیلٹا‘ کے تباہی مچانے کے بعد نومبر کے آخر میں براعظم افریقہ کے جنوب میں کرونا کی اومیکرون قسم دریافت ہوئی ہے جس کے بعد کئی ممالک نے سفری پابندیاں لگانا شروع کردیں۔

پاکستان میں بھی اومیکرون کا پہلا مشتبہ کیس گذشتہ ہفتے سامنے آیا تھا جس کی تصدیق رواں ہفتے کراچی کے ایک نجی ہسپتال نے کی تھی۔

برطانیہ میں گذشتہ روز وبا کے دوران کیسز کی سب سے زیادہ تعداد رپورٹ ہوئی، جہاں 24 گھنٹوں میں 78 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے۔ وزیراعظم بورس جونسن نے آنے والے دنوں میں اومیکرون کے کیسز کی ’لہر‘ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اومیکرون کو تشویش کے اعتبار سے انتہائی تیزی سے پھیلنے والے وائرس کی اس کیٹگری میں رکھا گیا ہے، جس میں ڈیلٹا ویرینٹ شامل ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اومیکرون کے حقیقی خطرات ابھی تک نہیں سمجھے گئے لیکن ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ وائرس کے تیزی سے پھیلنے والی اقسام کے مقابلے میں اس کا دوبارہ مرض میں مبتلا کر دینے کا خطرہ زیادہ ہے۔

اس ساری صورتحال کو پاکستان کے معروف کارٹونسٹ صابر نذر نے اپنی نظر سے دیکھا ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ وہ لوگ جو کووڈ 19 میں مبتلا ہونے کے بعد صحت یاب ہوگئے ہیں، وائرس کی اس نئی قسم کا شکار ہوسکتے ہیں۔ یہ جاننے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں کہ موجودہ ویکسینز اس کے خلاف کتنی مؤثر ہیں۔

ابتدا میں کہا جا رہا تھا کہ اومیکرون کا انفیکشن زیادہ سنگین نہیں، تاہم اب ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ اسے کمزور سمجھنے کی غلطی نہ کی جائے۔

ڈبلیو ایچ او کی کووڈ 19 پر ٹیکنیکل لیڈ ماریہ وان کرکوف نے بدھ کو سوال جواب کے ایک سیشن کے دوران کہا: ’ہم جانتے ہیں کہ اومیکرون سے انفیکٹ ہونے والے مریضوں میں بیماری کی تمام علامات ہیں، جن میں اے سمٹومیٹک یعنی بظاہر کوئی علامات ظاہر نہ ہونے سے لے کر، ہلکی بیماری، سنگین بیماری اور موت تک شامل ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کارٹون