ایک جانب جب دنیا بھر کے کئی ممالک میں ویکسی نیشن کی مہم اپنے جوبن پر ہے وہیں دوسری جانب جنوبی افریقہ سے سامنے آنے والی کرونا وائرس کی نئی قسم ’اومیکرون‘ نے کرونا کے حوالے سے پائی جانے والی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔
برطانیہ اور یورپ کے کئی دیگر ممالک جہان ویکسی نیشن مہم کے بعد عائد بندشوں میں نرمی اور بندشوں کا خاتمہ کر دیا گیا تھا اب وہاں دوبارہ فضائی سفر کی پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں اور جنوبی افریقہ سمیت کئی افریقی ممالک سے آنے والی پروزوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانیہ، جرمنی اور اٹلی نے اومیکرون ویرینٹ کے پہلے کیسز کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق وائرس کی یہ قسم کرونا وائرس کے ڈیلٹا ویریئنٹ سے بھی زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے اور یہ ویکسینز کے مقابلے میں بھی زیادہ مزاحمت کر سکتی ہے۔
جنوبی افریقہ کے وزیر صحت جو فاہلا کا کہنا ہے کہ وائرس کی یہ قسم ’شدید تشویش کا باعث‘ ہے اور اس کی وجہ سے کیسز کی تعداد میں بڑا اضافہ ہو رہا ہے جو اسے ایک بڑا خطرہ ظاہر کرتی ہے۔
دنیا کو کرونا کی اس نئی قسم سے لاحق خطرے پر ملاحظہ ہو انڈپینڈنٹ عربیہ کا کارٹون۔