الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا نے چین میں اپنی کاروں میں ڈگی اور بونٹ کے مسائل سامنے آنے پر اپنی دو لاکھ گاڑیاں واپس بلوانے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر ساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین کے ریاستی ریگولیٹر کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کو واپس بلوانے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ ڈگی اور بونٹ کے مسائل کی وجہ سے گاڑیوں کے ٹکرانے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
اس فیصلے سے چند گھنٹے قبل امریکہ میں بھی گاڑیاں واپس بلانے کا اسی قسم کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
یہ حکم خودکار گاڑیاں بنانے والے امریکی کمپنی کے لیے تازہ ترین دھچکا ہے جو چین میں بے حد مقبول ہے حالانکہ اس سال حادثات، سکینڈلز اور ڈیٹا سکیورٹی خدشات کے بعد اس فرم کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔
چین کی سٹیٹ ایڈمنسٹریشن فار مارکیٹ ریگولیشن نے کہا کہ یہ خرابیاں گاڑیوں کے بیک اپ کیمروں کو متاثر کر سکتی ہیں یا ڈرائیونگ کے دوران اچانک بونٹ کھلنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
اس کا اطلاق 2015 اور 2020 کے درمیان تیار کردہ کاروں کے تین بیچوں پر ہوگا۔
ریگولیٹر نے ایک بیان میں کہا کہ ایلون مسک کی الیکٹرک وہیکل کمپنی مفت میں کاروں کا معائنہ کرے گی اور مسائل کو ٹھیک کرے گی۔
واپس بلائی جانے والی گاڑیوں میں تقریباً 19 ہزار700 ماڈل ایس اور تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار ماڈل تھری گاڑیاں شامل ہیں، جن میں بونٹ کا مسئلہ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ماڈل تھری کاروں میں، ڈگی کو بار بار کھولنے اور بند کرنے سے ریئر ویو کیمرے کی تار کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ریگولیٹر نے کہا کہ اس سے گاڑی کو ریورس کرتے وقت ڈرائیور صحیح دیکھ نہیں سکے گا اور اور انتہائی صورت حال میں تصادم کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
چینی نوٹس امریکی حکام کے اس فیصلے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے کہ ٹیسلا اسی طرح کے مسائل کی وجہ سے ملک میں تقریباً پانچ لاکھ گاڑیاں واپس بلا رہی ہے۔
امریکی سیفٹی ریگولیٹر کے مطابق ٹیسلا کا اندازہ ہے کہ واپس بلائی گئی ماڈل تھری گاڑیوں میں سے صرف ایک فیصد میں یہ مسئلہ موجود ہے اور کمپنی کو اس سے متعلقہ کسی حادثے یا کسی کے زخمی ہونے کا علم نہیں۔
الیکٹرک کاریں بنانے والی اس بڑی کمپنی نے جون میں اسسٹڈ ڈرائیونگ سافٹ ویئر کے مسائل، جو حادثات کا سبب بن سکتے تھے، کی وجہ سے چین میں دو لاکھ 85 ہزار سے زائد کاریں واپس بلائی تھیں۔
ٹیسلا کی کاروباری مالیت اس وقت دنیا بھر کے سب سے بڑے آٹوموبائل مینوفیکچررز جیسے ٹویوٹا، ووکس ویگن اور فورڈ کی مشترکہ مارکیٹ ویلیو سے زیادہ ہے، تاہم حالیہ دنوں میں مختلف مقامات پر اس کی گاڑیوں میں مسائل سامنے آئے ہیں۔
حال ہی میں فن لینڈ کے ایک شہری کو جب معلوم ہوا کہ اپنی ٹیسلا گاڑی کی نئی بیٹری پر 22 ہزار ڈالرز (تقریباً 39 لاکھ روپے) خرچ آئے گا، تو انہوں نے اسے ڈائنامائٹ سے اڑا دیا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی تھی۔