پاکستان میں صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ جڑی بوٹیوں سے بنی ایک چینی روایتی دوا کا کلینکل ٹرائل کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے۔ اس دوا کو کرونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جن ہُوا کِنجن گرینولس‘ (Jinhua Qinggan Granules) نامی دوا چینی کمپنی Juxiechang فارماسوٹیکلز نے بنائی ہے اور اسے چین میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے پہلے ہی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔
انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیلوجیکل سائنس میں اس دوا کا کلینیکل ٹرائل کیا گیا۔
وہاں کے ڈائریکٹر پروفیسر اقبال چوہدری نے پیر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’چونکہ اسے (دوا) کو کرونا وائرس کی مختلف اقسام میں مبتلا ہونے والے مریضوں پر استعمال کیا گیا ہے لہٰذا ہمیں امید ہے کہ یہ اومیکرون سمیت دیگر اقسام کے خلاف موثر ثابت ہوگی۔‘
کلینیکل ٹرائلز (طبی جائزے) کے پرنسپل محقق ڈاکٹر رضا شاہ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’اس دوا کا ایسے 300 مریضوں پر تجربہ کیا گیا، جن کا علاج گھر پر چل رہا تھا، اور یہ کرونا کے ہلکے سے درمیانے علامات والے کیسز پر کام کر سکتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’تجزیے میں اس دوا کی افادیت 82.67 فیصد کے قریب رہی۔‘ اس ٹرائل کی منظوری ڈرگ ریگولیٹری اتھارتی پاکستان (ڈریپ) نے دی تھی۔
پاکستان میں ایک بار پھر کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور پیر کو ملک بھر میں چار ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو گذشتہ تین ماہ میں 24 گھنٹوں میں ریکارڈ ہونے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کرونا کیسز میں اضافے کے بعد نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے پیر کو ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبوں کے اتفاق رائے سے نئے ضابطوں(ایس او پیز) کا نفاذ آئندہ 48 گھنٹوں میں کردیا جائے گا۔
این سی او سی نے کرونا وائرس کی پانچویں لہر کے پیش نظر تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق فیصلہ مؤخر کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کیسز کی مثبت شرح کو دیکھ کر کیا جائے گا۔
کراچی میں اختتام ہفتہ پر مثبت کیسز کی شرح 39 فیصد سے زیادہ ریکارڈ کی گئی جو اب تک کی سب سے زیادہ شرح ہے۔