’گاوؑں میں عید منانے کے لیے میں سعودی عرب سے آیا تھا اور اپنے ساتھ ایک موبائل بھی لے کر آیا تھا۔ میں نے جب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کی ویب سائٹ پر جا کر موبائل کی رجسٹریشن کرنا چاہا تو پتہ چلا کہ میرے پاسپورٹ نمبر پر پہلے سے کسی دوسرے بندے کا موبائل نمبر رجسٹر کیا گیا ہے۔‘
یہ کہنا تھا ضلع مالاکنڈ کے رہائشی فیاض احمد کا ۔ فیاض عید کی چھٹیوں پر سعودی عرب سے عید منانے کے لیے پاکستان آیا تھا اور اپنے ساتھ لائے ہوئے موبائل کی رجسٹریشن کے لیے پریشان تھا۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے موبائل ڈیوائس رجسٹریشن سسٹم متعارف ہونے کے بعد لوگوں کی جانب سے شکایات آنا شروع ہو گئی ہیں کہ ان کے پاسپورٹ نمبر پر اجنبی لوگوں کے موبائل فونز رجسٹر کیے گئے ہیں۔
پی ٹی اے کے مطابق انہوں نے صارفین کی سہولت کے لیے ڈیوائس آئی ڈینٹی فیکیشن اینڈ رجسٹریشن سسٹم متعارف کروایا ہے جس کا مقصد اس بات کی تصدیق کرنا ہے کہ صارف کا موبائل پی ٹی اے سے منظور شدہ اور اس پر تمام ضروری ٹیکسز ادا کیے گئے ہیں۔
موبائل کو پی ٹی اے کی ویب سائٹ پر فارم بھر کر رجسٹر کیا جا سکتا ہے ۔ بیرون ملک سے آنے والے صارفین کو ایک موبائل بغیر ٹیکسز ادا کیے رجسٹر کرنے کی سہولت دی گئی ہے جس کے لیے فارم میں پاسپورٹ نمبر دینا ضروری ہوتا ہے۔
طاہر احمد نے بتایا کہ ان کا پاسپورٹ ڈیٹا یا تو ائیر پورٹ والوں نے چوری کیا ہے اور یا کسی ٹریول ایجنٹس نے بیچ دیا ہے جس پر وہ دوسرے لوگوں کے موبائل رجسٹرکرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کو یہ پریشانی بھی ہے کہ کہیں ان کے پاسپورٹ نمبر پر رجسٹر موبائل کسی غلط مقصد کے لیے استعمال نہ ہو جائے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
طاہر کے علاوہ اور بہت سے ایسے لوگوں کی طرف سے یہ شکایت موصول ہونا شروع ہوئی ہیں کہ انکا ڈیٹا چوری ہو کر اس پر موبائل کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔ یاسر علی بھی حال ہی میں سعودی عرب سے آئے ہیں۔ انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ اپنے ساتھ دو موبائل سیٹ لے کر آئے تھے اور یہاں آکر ان کو بتایا گیا کہ موبائل کو پی ٹی اے کے ساتھ رجسٹرڈ کرنا ہوگا۔
انھوں نے بتایا،‘جب میں نے پی ٹی اے ویب سائٹ پر موجود فارم بھرنا شروع کیا تو رجسٹریشن نہ ہو سکی کیونکہ مجھے پیغام دیا گیا کہ آپ کے پاسپورٹ نمبر پر پہلے سے موبائل رجسٹرڈ ہے۔’
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی لوگوں کی طرف سے بھی تنقید کی جا رہی ہے کہ ان کے شناختی کارڈ پر اجنبی لوگوں کے موبائل رجسٹرکیے گئے ہیں۔
Hi @PTAofficialpk -I’m trying to create an account on DIRBS to register my new mobile online but it is telling me my CNIC is already registered to a number/email. I have not created any account. What’s happening? pic.twitter.com/utSyV23oaM
— Atika Rehman (@AtikaRehman) June 12, 2019
ڈان ڈاٹ کام کی صحافی عاتکہ رحمان نےٹوئٹر پر پی ٹی اے کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے پوچھا ہے کہ وہ کوشش کر رہی ہے کہ اپنا نیا موبائل فون رجسٹر کریں لیکن ان کو بتایاجا رہا ہے کہ ان کے شناختی کارڈ نمبر پر پہلے ہی اکاونٹ بنایا گیا ہے جب کہ انھوں نے ابھی تک خود کوئی اکاونٹ نہیں بنایا ۔
I registered a phone using a friend's passport details recently and she didn't receive any alert from PTA. Just got a confirmation on my email and phone.
— Ramsha Jahangir (@ramshajahangir) June 12, 2019
صحافی رمشا جہانگیر نے لکھا ہے کہ انھوں نے حال ہی میں اپنے دوست کے پاسپورٹ نمبر پر ایک موبائل رجسٹر کیا لیکن جن کے پاسپورٹ پر رجسٹرکیا گیا ان کو کوئی پیغام موصول نہیں ہوا۔
پی ٹی اے کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر خرم مہران نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پی ٹی اے اس مسئلے پر پہلے سے کام کر رہا ہے اور انھوں نے سارے سٹیک ہولڈرز بشمول ایف بی آر کو ان بورڈ لیا ہے اور ساری شکایات کو دیکھا جا رہا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ فیڈرل انویسٹویگشن ایجنسی (ایف ائی اے ) کو پہلے سےمطلع کیا گیا ہے کہ وہ اس جرم میں شامل افرادکے خلاف کارروائی کریں۔
ان سے جب پوچھا گیا کہ اس سلسلے میں کوئی کارروائی ابھی تک ہوئی ہے، تو انھوں نے بتایا کہ ایف آئی اے نے کراچی اور گجرانوالہ میں چھاپے ما کر کچھ لوگوں کو پکڑا ہے جس میں ٹریول ایجنٹس بھی شامل ہیں۔
شکایات کی تعداد کے بارے میں انھوں نے تعداد نہیں بتائی لیکن انھوں نے کہا کہ جتنی بھی شکایات آرہی ہیں اس پر ایف آے آئی کارروائی کررہی ہے۔تاہم پی ٹی اے کے کنزیومر پروٹیکشن شعبہ کے اہلکار محسن نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ‘بہت زیادہ تعداد‘ میں شاکایات موصول ہوئی ہیں اور اس مسئلے کو سنجیدگی سے دیکھا جا رہا ہیں۔
انھوں نے رجسٹریشن سسٹم کے بارے میں بتایا کہ پی ٹی اے رجسٹریشن سسٹم میں بھی بہتری لا رہا ہےتاکہ اس مسئلے کو حل کیا جا سکے اور جس کی پاسپورٹ یا شناختی کارڈ پر کسی دوسرے شخص نے موبائل رجسٹر کیا ہے اس کے اکاونٹ کو بند کیا جائے۔
اس حوالے سے پی ٹی اے کی ویب سائٹ پر ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں موبائل کی جعلی ای ایم ای آئی کے ذریعے رجسٹریشن کے حوالے سے تنبیہہ دی گئی ہے اور ساتھ میں دوسروں کے پاسپورٹ یا شناختی کارڈ پر موبائل رجسٹریشن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ایسا کرنا سائبر کرائم قانون کے تحت جرم ہے۔
پی ٹی اے نے صارفین کے لیے موبائل نمبر اور ای میل پتہ بھی دیا ہے جہاں وہ اس قسم کی شکایات رجسٹر کرا سکتے ہیں۔