ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹیسلا اور سپیس ایکس کمپنیوں کے سربراہ ایلون مسک نے ایک 19 سالہ نوجوان کو ٹوئٹر بوٹ بند کرنے کے لیے پانچ ہزار ڈالرز کی پیشکش کی تھی جو ان کے نجی جیٹ کی نقل و حرکت کے متعلق بتاتا تھا۔
ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو نے @ElonJet نامی اکاؤنٹ کے خالق جیک سوینی کو پیغام دیا کہ یہ اکاؤنٹ ’سیکورٹی رسک‘ ہے کیونکہ ایلون مسک کو کسی ’پاگل انسان سے گولی کھانے کا خیال پسند نہیں۔‘
سوینی نے پروٹوکول کو بتایا کہ وہ اکاؤنٹ سے صرف 20 ڈالرز ماہانہ کماتے ہیں لیکن انہوں نے ایلون مسک کی پانچ ہزار ڈالرز کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اسے 50 ہزار ڈالرز کر دیا۔
سوینی نے ٹوئٹر کے براہ راست پیغامات کے ذریعے ایلون مسک کو جواب دیا کہ ’اس سے کالج میں بہت مدد ملے گی اور اس کی مدد سے ممکنہ طور پر میں ایک کار لے سکوں شاید ماڈل تھری بھی۔‘
ایلون مسک نے مبینہ طور پر سوینی کی پیشکش کا جواب نہیں دیا۔ ٹوئٹر اکاؤنٹ کے نتیجے میں ابھی تک کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا ہے جس سے ایلون مسک کو خطرہ لاحق ہو۔
یہ بوٹ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے ڈیٹا کی نگرانی کرتے ہوئے ہر بار منتخب طیارہ اترنے یا اڑان بھرنے پر ٹویٹ کرتا ہے۔
سوینی نے بل گیٹس اور جیف بیزوز کے طیاروں کے لیے بھی اسی طرح کے اکاؤنٹس بنائے ہیں۔
اگرچہ ایلون مسک کا طیارہ ایل اے ڈی ڈی بلاک لسٹ میں ہے، جس کی وجہ سے شناختی معلومات ڈیلیٹ ہو جاتی ہیں لیکن بوٹ جہاز کی اونچائی اور ڈیٹا وصول کرنے میں لگنے والے وقت کو اس بات کا حساب لگانے کے لیے استعمال کر سکتا ہے کہ وہ کب اڑ رہا ہے یا لینڈنگ کر رہا ہے۔
منزل یا روانگی کا کام کرنے کے لیے ہوائی اڈوں کے ڈیٹا بیس کے ساتھ اس کا کراس حوالہ دیا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ سب عوامی ڈیٹا کے استعمال سے ممکن ہے جو زیادہ تر نجی طیاروں کا سراغ لگانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اگرچہ عام طور پر اس بارے میں معلوم نہیں۔ سوینی کے والد ایئر لائن کی صنعت میں کام کرتے ہیں اور وہ خود بچپن سے طیاروں کا سراغ لگا رہے ہیں۔
سوینی نے جب انکشاف کیا کہ یہ عمل کیسے کام کرتا ہے تو ایلون مسک نے تبصرہ کیا کہ ’ایئر ٹریفک کنٹرول بہت قدیم ہے۔‘
© The Independent