مسٹر لاہور: دوسری پوزیشن لینے والے ٹریفک وارڈن سے ملیے

وسیم ارشد کہتے ہیں کہ وہ ملازمت کے ساتھ روزانہ ایک سے دو گھنٹے کی جم میں مشق بھی کرتے رہے اور انہوں نے 2014 سے باقائدہ تن سازی کے مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا۔

پنجاب کے شہر لاہور میں ایک ٹریفک وارڈن وسیم ارشد نے تن سازی (باڈی بلڈنگ) کے مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کی ہے۔

برکی روڑ کے رہائشی وسیم ارشد محدود وسائل اور سخت نوکری کے باوجود تن سازی کے شوق کو کیسے پورا کرتے ہیں؟ اور یہاں تک پہنچنے کے لیے کتنی محنت کرنا پڑی؟

ان سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں تن سازی کا شوق کالج سے ہی تھا۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے شوق کے ساتھ ٹریفک وارڈن کی نوکری حاصل کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ بتاتے ہیں کہ وہ ملازمت کے ساتھ روزانہ ایک سے دو گھنٹے کی جم میں مشق بھی کرتے رہے اور انہوں نے 2014 سے باقائدہ تن سازی کے مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا۔

وسیم ارشد کا کہنا ہے کہ یہ اتنا آسان نہیں تھا کہ وہ کسی مقابلے میں کوئی پوزیشن لے سکتے۔ تاہم انہوں نے سخت محنت کی اور اپنے دوستوں کی مدد سے اس بار لاہور میں 21 جنوری ہونے والے تن سازی کے مقابلے ’مِسٹر لاہور‘ میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ باڈی بلڈنگ مقابلوں کے لیے ایکسٹرا پروٹین، سٹیرائیڈز کا استعمال کرنا پڑتا ہے جو کافی مہنگی ہیں۔

وسیم ارشد شادی شدہ ہیں اور ان کے چار بچے بھی ہیں۔ فیملی اور نوکری کے ساتھ یہ کوشش ان کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس شوق کو جاری رکھیں گے اور مسٹر پنجاب یا مسٹر پاکستان کے مقابلوں میں بھی حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اس کامیابی پر انہیں لاہور ٹریفک پولیس کی جانب سے بھی خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا