افغان کرکٹر ٹیلنٹ میں دنیا سے بہت آگے ہیں: گلبدین نائب

ایک حالیہ انٹرویو میں گلبدین نائب کا کہنا تھا کہ ’کوئی مانے یا نہ مانے لیکن ٹیلنٹ کے لحاظ سے افغانی کرکٹرز بہت با صلاحیت ہیں۔‘

گلبدین نائب نے افغانستان کے لیے 2011 میں کینیڈا کے خلاف اپنا پہلا ون ڈے میچ کھیلا تھا اور وہ اب تک کل 83 میچز کھیل چکے ہیں (افغانستان کرکٹ بورڈ)

افغانستان کرکٹ ٹیم کے سینیئر کھلاڑیوں میں شمار کیے جانے والے گلبدین نائب کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم صلاحیتوں اور ٹیلنٹ کے لحاظ سے دنیائے کرکٹ میں بہت آگے ہیں۔

افغان کرکٹ بورڈ کے یوٹیوب چینل پر ایک حالیہ انٹرویو میں گلبدین نائب کا کہنا تھا کہ ’کوئی مانے یا نہ مانے لیکن ٹیلنٹ کے لحاظ سے ہم بہت با صلاحیت ہیں۔‘

گلبدین نائب اس انٹرویو میں جنوبی افریقہ کے خلاف جاری ون ڈے سیریز میں اپنی ٹیم کی بہتر کارکردگی پر بات کر رہے تھے۔

ٹیلنٹ کی بات کرتے ہوئے انہوں نے نوجوان بولر اللہ محمد غضنفر کی مثال دی جنہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ایک روزہ میچ میں عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’غضنفر کو ہی دیکھ کہ انہوں نے اتنی کم عمر میں ٹیم میں جگہ بنائی اور پھر جنوبی افریقہ کے خلاف ایسی بولنگ کی۔‘

گلبدین نے افغانستان ٹیم کی فتوحات اور کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسا نہیں ہے کہ ہم نے سب کچھ دو سال، ایک سال یا حالیہ ورلڈ کپ یا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہی حاصل کیا ہے۔‘

’ہم جب 2016 میں ایشیا کپ کھیلنے آئے تو ہم نے سوچا کہ اگر ہم اس بڑے پلیٹ فارم پر اچھا کھیلیں تو ہماری کرکٹ اور بھی آگے جائے گی۔ تو ہم نے وہاں پر ایک، ایک ٹیم کو ٹارگٹ کیا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم بڑی ٹیموں کے خلاف بہت قریب جا کر ہار جاتے تھے اور ہم یہ جانتے تھے کہ ہم جیت سکتے تھے لیکن کچھ ایسی چھوٹی غلطیاں تھیں جنہیں ہم سمجھ نہیں پا رہے تھے۔‘

’پھر ہم نے پاکستان کے خلاف بہت قریبی میچز ہارے لیکن ہمیں یقین تھا کہ ہم انہیں ہرا دیں گے۔ تو ہم نے پاکستان کو بھی ہرایا اور انڈیا سے برابر رہے۔‘

ان کے مطابق یہ سب ’سینیئر کھلاڑیوں کا لگایا پودا تھا جس کا پھل ہم کھا رہے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گلبدین نائب نے افغان کھلاڑیوں کی مشکلات اور ماضی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے پاس تھا ہی کیا؟ آپ یقین کریں ایک بیٹ سے پوری ٹیم کھیلتی تھی۔ ہم بہت خوش قسمت ہوتے تھے جب ہمیں کسی دورے پر دو یا تین ٹراؤزر اور شرٹس مل جاتی تھیں۔‘

’ہمارے پاس تو کابل میں پریکٹس کی بھی جگہ نہیں تھی، گراؤنڈ تو بہت دور کی بات ہے۔ یہ جو کرکٹ بورڈ کے نام پر جو ایک بنیاد بنی ہے یہ ہمیں کسی نے خیرات یا زکواۃ میں نہیں دی ہے کہ آپ افغان بہت اچھے لوگ ہیں، آپ بہت اچھے کھلاڑی ہیں یہ لیں۔۔ نہیں۔ آج تک ہم میچ جیتے ہیں تو ہمیں فنڈ آتے ہیں۔‘

گلبدین نے گذشتہ حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے یاد ہے کہ ہمارے پڑوسی ملک نے محمد نبی کو آفر بھی کی تھی کہ آپ آئیں اور ہماری طرف سے کھیلیں۔ وہ کھیل سکتے تھے لیکن انہوں نے کہا کہ نہیں کرکٹ تو افغانستان سے ہی کھیلوں گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ایسا نہیں ہے کہ اس سب کے بعد ہمارا سفر ختم ہو گیا ہے، ہمارا ابھی بہت سفر باقی ہے، اس نام کو برقرار رکھنا بہت مشکل ہے۔‘

گلبدین نائب نے افغانستان کے لیے 2011 میں کینیڈا کے خلاف اپنا پہلا ون ڈے میچ کھیلا تھا اور وہ اب تک کل 83 میچز کھیل چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ