جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کا کہنا ہے کہ جمعرات کو گرفتار کیے گئے ان کے تمام اراکین قومی اسمبلی اور کارکنوں کو رہا کردیا گیا ہے، تاہم حکومت اور اسلام آباد پولیس نے صرف انصارالاسلام کے کارکنوں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کسی ایم این اے کی گرفتاری سے انکار کیا تھا۔
جمعے کی صبح جے یو آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے ترجمان اسلم غوری نے ایم این ایز اور کارکنوں کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین و کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔
ترجمان اسلم غوری کا مزید کہنا تھا کہ ’قیادت کی مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔‘
جے یو آئی کے گرفتار ایم این ایز اور رضاکاروں کو رہا کر دیا گیا۔تمام کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں اور اپوزیشن جماعتوں کے قائدین وکارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔قیادت کی مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے ۔ترجمان جے یو آئی اسلم غوری
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) March 11, 2022
اسلام آباد میں گذشتہ شام اراکین پارلیمان کی رہائش گاہ (پارلیمنٹ لاجز) میں جمعیت علمائے اسلام کے محافظ دستے انصار الاسلام کی موجودگی پر پولیس نے لاجز کو گھیرے میں لے لیا تھا۔
پارلیمنٹ لاجز کے اندر پولیس کا ایک دستہ جے یو آئی کے رکن قومی اسمبلی صلاح الدین ایوبی کے کمرے کے باہر موجود تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس اہلکاروں نے اس دوران صلاح الدین ایوبی کے کمرے کا دروازہ توڑ کر جے یو آئی کے درجن کے قریب کارکنان کو گرفتار کیا تھا۔
اس موقعے پر جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سمیت مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے رہنما بھی پارلیمنٹ لاجز کے باہر پہنچے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے پریس کانفرنس کے دوران اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنی گرفتاری پیش کرنے کا بھی کہا اور ساتھ ہی کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے یا اپنے اپنے علاقوں میں سڑکیں اور کاروبار بند کرنے کی ہدایت کی تھی۔
صبح تک ہمارے کارکنوں اور ایم این ایز کو رہا نہ کیا گیا تو ملک گیر احتجاج کی کال دیں گے ، نااہل حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے وگرنہ پھر دمادم مست قلندر ہوگا pic.twitter.com/4UpgqmMKSF
— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) March 10, 2022
دوسری جانب انصارالاسلام کے درجنوں رضاکاروں کے اسلام آباد کے ریڈ زون اور بعد ازاں پارلیمنٹ لاجز پہنچنے پر وہاں تعینات پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا تھا، جسے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پولیس کی غفلت قرار دیا تھا۔