طبی جریدے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق فالج کا شکار ہونے والے ایک بھارتی شخص کی زبان سیاہ ہو گئی اور اس پر بال اُگ آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایسا تب ہوا جب سٹروک کے بعد انہیں صرف پسی ہوئی اور مائع غذا پر رکھا گیا تھا۔
دماغ کو خون فراہم کرنے والی شریان نے بند ہونے نتیجے میں صرف مائع خوراک لینے والے مریض کا بائیں حصہ مفلوج ہو گیا تھا اور اس واقعے کے تقریباً دو ماہ بعد ان کی دیکھ بھال کرنے والوں نے دیکھا کہ ان زبان کی سیاہ ہو رہی تھی۔
اس کیس کو طبی لغت میں لنگوا ولوسا نگرہ lingua villosa nigra کہا جاتا ہے جس کے بارے میں بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ کے شہر کوچین کے میڈیکل ٹرسٹ ہسپتال کے ڈاکٹروں نے لکھا اور 9 مارچ کو اسے جے اے ایم اے ڈرماٹولوجی میڈیکل جرنل میں شائع کیا گیا۔
ڈرماٹولوجی کے نتائج میں ان کی زبان پر پتلے، لمبے اور سیاہ ریشے بھی دکھائے گئے جو زبان پر بالوں کی طرح نظر آتے ہیں۔
مریض کی زبان سے ریشوں کے نمونے لینے کے بعد ڈاکٹروں نے اس شخص میں ’بلیک ہیئری ٹنگ‘ (بی ایچ ٹی) نامی مرض کی تشخیص کی ہے۔
کیس رپورٹ کے مطابق 50 سالہ مریض کو (منہ کی) مناسب صفائی کے بارے میں مشورہ دیا گیا اور 20 دن کے بعد ان کی زبان کی سیاہ رنگت ختم ہو گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
میئو کلینک کے مطابق زبان پر ذائقے کی پہچان کرنے دانوں کے اوپر جلد کے مردہ خلیوں کے جمع ہونے کے نتیجے میں اس کا رنگ سیاہ ہو جاتا ہے۔ زبان کے اوپر موجود یہ دانے آسانی سے متاثر ہو سکتے ہیں اور بیکٹیریا، خمیر، تمباکو، خوراک یا دیگر مادوں سے ان پر داغ پڑ سکتے ہیں۔
بی ایچ ٹی کی دیگر ممکنہ وجوہات میں منہ کی ناقص صفائی، الکوحل کا زیادہ استعمال یا اینٹی بائیوٹک کے استعمال کے بعد منہ میں ہونے والی تبدیلیاں شامل ہیں۔
امریکن اکیڈمی آف اورل میڈیسن کے مطابق ایک اندازے کے مطابق 13 فیصد انسان اپنی زندگی کے کسی موڑ پر سیاہ بالوں والی زبان کے اس مرض کا شکار ہوتے ہیں تاہم یہ 40 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں زیادہ عام ہے۔
اس بے ضرر طبی حالت کے لیے عام طور پر علاج کی ضرورت نہیں ہوتی اور اسے منہ کی اچھی صحت اور سیاہ بالوں والی زبان کا باعث بننے والے عوامل کو ختم کرکے حل کیا جاسکتا ہے۔
© The Independent