باہر سے پیسے کے ذریعے حکومت تبدیل کرنے کی سازش: عمران خان 

وزیراعظم عمران خان نے خطاب کے دوران مزید کہا کہ بیرون ملک سے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو مروڑنے کی کوشش ہو رہی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کو اسلام آباد میں ایک جلسے سے خطاب میں دعویٰ کیا کہ باہر سے پیسے کے ذریعے ان کی حکومت ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

متحدہ اپوزیشن کی جانب سے آٹھ مارچ کو اپنے خلاف جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد پر قومی اسمبلی میں ووٹنگ سے قبل وزیراعظم نے آج اسلام آباد میں ’امر بالمعروف جلسہ‘ منعقد کیا۔

عمران خان نے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو مروڑنے کی کوشش باہر سے کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو اس سازش کا معلوم ہے، ہمیں کئی مہینوں سے اس کا علم ہے۔

وزیراعظم نے ایک موقعے پر لکھی ہوئی تقریر پڑھتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ہمارے پرانے لیڈر کے کرتوتوں کی وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں، ہمارے ملک کے اندر موجود لوگوں کی مدد سے حکومتیں تبدیل کی جاتی رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے جب ملک کو آزاد خارجہ پالیسی دینے کی کوشش کی تو انہیں ہٹا دیا گیا۔

’یہ جو آج قاتل اور مقتول اکٹھے ہوئے ہیں، جنہوں نے اکٹھا کیا ہے، ان کا بھی ہمیں پتا ہے لیکن آج وہ ذوالفقار علی بھٹو والا دور نہیں وقت بدل چکا ہے۔‘

انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ امر بالمعروف کی دعوت کا مقصد نظریہ پاکستان کا تحفظ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جلسے میں اتنے زیادہ لوگ آ گئے کہ آواز اور لائٹ کے انتظامات ناکافی ثابت ہوئے۔

انہوں نے اپنی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آپ کو پیسوں کی آفر کی گئی، ضمیر خریدنی کی کوشش کی گئی لیکن آپ بکے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمارا ملک ایک عظیم نظریے کے تحت بنا۔ وہ نظریہ ایک فلاحی ریاست کا تھا۔

’مجھے بڑی دیر تک پاکستان کے نظریے کا پتا نہیں تھا لیکن اپنے ذاتی تجربے پر پتا چلا، جب مجھے دین کی سمجھ آئی تو وہ نظریہ مجھے مغرب میں نظر آیا اور پہلی دفعہ برطانیہ گیا تو سمجھ آیا فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے۔‘

وزیراعظم نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ ہم فلاحی ریاست کی طرف چل پڑے ہیں، دنیا میں ترقی پذیر ممالک میں ہیلتھ انشورنس نہیں لیکن ہم ہیلتھ انشورنس لے کر آئے۔

انہوں نے احساس پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں کبھی بھی کمزور طبقے کو اوپر اٹھانے کے لیے ایسا پروگرام شروع نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارا ٹیکس بڑھا تو 250 ارب روپے کی سبسڈی دے کر پیٹرول کی قیمت بڑھانے کی بجائے 10 روپے کم کی اور بجلی کی قیمت پانچ روپے یونٹ کم کی۔ جیسے جیسے ٹیکس جمع کرتا جاؤں گا ایسے ہی اپنی قوم پر خرچ کرتا جاؤں گا۔‘

وزیراعظم نے موجودہ حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جب موقع ملتا ہے یہ لوگ حکومت گرانے کی کوشش کرتے ہیں، یہ کوئی خاص مخلوق ہیں کہ ان کو سب کچھ معاف کرنا چاہیے۔

’پرویز مشرف نے جرم کیا کہ اپنی حکومت بچانے کے لیے ان چوروں کو این آر او دیا۔ یہ جو مرضی کر لیں، حکومت جاتی ہے جائے، جان جاتی ہے جائے کبھی ان کو نہیں چھوڑوں گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم وہ خارجہ پالیسی لانا چاہتے ہیں کہ ہم جنگ میں کسی کے ساتھ شریک نہیں ہوں گے لیکن امن میں سب کو اکٹھا کرنا چاہتے ہیں۔‘

وزیراعظم نے کہا ’میں دعویٰ کرتا ہوں کہ پاکستان کی تاریخ میں ساڑھے تین سال میں اس طرح کی کارکردگی نہیں دکھائی گئی جو ہم نے دکھائی۔‘

انہوں نے کہا کہ جب دنیا کرونا وبا کی وجہ سے مشکل میں تھی تو پاکستان کی ریکارڈ برآمدات تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا، بیرون ملک موجود پاکستانیوں کو مراعات دیں۔

انہوں نے کہا کہ آج سے 11 سال پہلے بلوچستان کے ریکوڈک منصوبے پر دو ہزار ارب روپے کا جرمانہ ہوا تھا۔

’ان دونوں کی حکومتیں آئی اور گئیں کچھ نہیں کر سکے لیکن یہ میری حکومت اور میری ٹیم نے تین سال مسلسل مذاکرات کیے اور ہم نے دو ہزار ارب کا جرمانہ ختم کروایا اور اس کمپنی کو واپس پاکستان لائے جو پاکستان میں نو ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گی اور اس کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کے لوگوں کو ہوگا۔‘

’وزیر اعظم اپوزیشن کے خلاف جنگ چھیڑ رہے ہیں‘

جلسے سے خطاب کرنے والوں میں وفاقی وزرا علی زیدی، مراد سعید، شفقت محمود، فہمیدہ مرزا، سردار عبدالقیوم خان نیازی، فواد چوہدری، خسرو بختیار، اسد عمر اور زرتاج گل وغیرہ بھی شامل تھے۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اور وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ وزیرِ اعظم حزبِ اختلاف کے رہنماؤں کے خلاف ’جنگ چھیڑ رہے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ مخالفین اپنی ’ناجائز کمائی‘ کے ذریعے پاکستان میں سیاست کر رہے ہیں۔

’یہ تحریک عدم اعتماد ایک چھوٹی سی چیز ہے۔ میں وزیر اعظم کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ پوری مسلم دنیا کے لیڈر ہیں اور وہ یہ جنگ جیتیں گے۔‘

اسد عمر کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ نئے انتخابات کرائیں تاکہ اپوزیشن کو پتا چلے کہ پاکستان کے عوام کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔

’ہمارا بہادر لیڈر کہیں نہیں جا رہا‘

پی ٹی آئی کے رہنما اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے حامی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں۔

انہوں نے حمایتیوں کو یقین دلایا کہ ’ہمارا بہادر لیڈر کہیں نہیں جا رہا۔‘

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عوام دیکھیں گے کہ اپوزیشن چار دن بعد روئے گی، جن قومی اسمبلی کے اراکین نے پی ٹی آئی کو چھوڑا وہ اصل میں پارٹی سے تعلق ہی نہیں رکھتے تھے، عوام دیکھیں گے کہ کچھ روز بعد منحرف اراکین بھی پچھتائیں گے۔

پرویز خٹک نے جلسہ گاہ میں موجود لوگوں سے اگلے انتخابات میں بھی وزیر اعظم کی حمایت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا امید ظاہر کی کہ عوام آخری سانس تک عمران خان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

حامیوں سے حلف

وفاقی وزیر برائے مواصلات اور پوسٹل سروسز مراد سعید نے جلسہ گاہ میں موجود پی ٹی آئی کے حامیوں سے پارٹی کی سپورٹ کا وعدہ لیا۔

انہوں نے لوگوں سے حلف لیتے ہوئے کہا کہ ’پاکستانیوں، آئیے آج حلف اٹھائیں، ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم قوم کی عزت، غیرت اور سالمیت پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ہم وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ پاکستان کو درپیش تمام اندرونی اور بیرونی خطرات کا مقابلہ کریں گے۔‘

’سندھ کی سلیکٹڈ حکومت‘

اس سے قبل جلسے سے خطاب کرتے ہوئے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس( جی ڈی اے) کی رہنما اور وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ سندھ میں بد ترین طرز حکمرانی ہے، صوبے میں ایک سویلین ڈکٹیٹرشپ ہے، سندھ میں بلوچستان سے زیادہ احساس محرومی ہے۔

ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے سندھ حکومت کو سلیکٹڈ حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کے حکمرانوں نے لوگوں کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ رکھا ہے۔


اسلام آباد جلسے کا احوال 

 

اسلام آباد: جلسوں کی مانیٹرنگ


دنیا کو میڈیا کی آنکھ نے یہ عظیم جلسہ دکھانا ہے: فواد چوہدری

پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد میں ہونے والے جلسے میں میڈیا کوریج پر پابندی کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ’تمام میڈیا کارکنان سر آنکھوں پر ہیں۔‘

ان کا یہ بیان ٹوئٹر پہ سامنے آیا، پی ٹی آئی کے پریڈ گراؤنڈ میں ہونے والے جلسے کے حوالے سے اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ انتظامیہ نے نجی ٹی وی چینلز کو جلسے کی کوریج سے روک دیا ہے اور تمام نجی ٹی وی چینلز کی ڈی ایس این جیز کو جلسہ گاہ سے ہٹانے کا کہہ دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کا بیان بھی سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ جلسے کی کوریج کی اجازت صرف سرکاری میڈیا کو ہے۔

اس معاملے پر فواد چوہدری کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس وقت پاکستان کا تمام میڈیا پریڈ گراؤنڈ میں کوریج کے لیے موجود ہے، امربالمعروف جلسے کی عالمی کوریج ہو رہی ہے، بین الاقوامی میڈیا کے بھی 43 سے زیادہ نمائندے پریڈ گراؤنڈ جلسےکی کوریج کے لیے موجود ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی کے تمام ورکرز سے اپیل کرتا ہوں کہ میڈیا کارکنوں، رپورٹرز اور عملے کو کام میں سہولت دیں، دنیا کو میڈیا کی آنکھ نے ہی یہ عظیم جلسہ دکھانا ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تمام میڈیا چینلز اور ورکرز ہمارے لیے سر آنکھوں پر ہیں، جمہوریت کا حسن یہ بھی ہےکہ ہم تنقید بھی برداشت کریں۔


جو آپ سوچ رہے ہیں، ایسا نہیں ہوگا: شیخ رشید کا اپوزیشن کو جواب

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن سمجھ رہی ہے کہ اقتدار اس کی جھولی میں آنے والا ہے، لیکن وہ غلط سوچ رہی ہے۔

اسلام آباد میں اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ’عمران خان آخری بال اور آخری اوور تک اپوزیشن کے ساتھ کھیلیں گے۔‘

انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’میرے پاس اندر کی خبر ہے تمہیں کچھ نہیں ملے گا۔‘

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ ’اقتدار کے بھوکوں کی نالائقی اور نااہلی نے عمران خان کو اور بھی مقبول کر دیا ہے۔‘

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم عمران خان ’عدم اعتماد میں نہیں بچ رہے تو اللہ انہیں بہت عزت دینے جا رہا ہے۔‘ 

انہوں نے اسلام آباد کی شاہرائیں بند ہونے کی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سڑکیں کھلی ہیں اور رہیں گی۔ 

ان کے مطابق سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں اور چار مارچ تک ہزاروں سکیورٹی اہلکار شہر میں تعینات رہیں گے۔

وزیر داخلہ نے سری نگر ہائی وے پر موجود جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ان کے جلسے کے لیے دیا گیا وقت ختم ہو چکا ہے اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے آنے والے کارکنان کے لیے سری نگر ہائی وے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔ 

شیخ رشید نے جے یو آئی سے کہا کہ ریلی کرنے کا انہیں حق ہے مگر امن امان کی صورت حال خراب کرنے کی صورت میں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، جیسے کہ عدالت نے امن و امان قائم رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ 

’اگر اپ کا مقصد انتشار، ہنگامہ آرائی یا عمران خان کے حامیوں کا راستہ روکنا ہے تو ایسا نہیں ہوگا۔‘


جلسے میں شرکت کے لیے کراچی سے خصوصی ٹرین اسلام آباد کی طرف گامزن


فیصل آباد سے پی ٹی آئی ریلی اسلام آباد کی طرف رواں دواں

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کی قیادت میں پی ٹی آئی کارکنوں کی ایک ریلی اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے۔


’مہنگائی مکاؤ مارچ‘ میں شریک ہوں تاکہ مستقبل بچایا جاسکے: شہباز شریف

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اتوار کو اپنے ویڈیو پیغام میں پارٹی قائد میاں محمد نوازشریف کا پیغام شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس مہنگائی مکاؤ مارچ میں شامل ہوں تاکہ اس کرپٹ حکومت کا خاتمہ کرکے پاکستانی عوام کا مستقبل بچایا جاسکے۔


وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ریلیاں وقت سے پہلے نکلیں: حماد اظہر

انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار فاطمہ علی کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے لاہورسے اسلام آباد روانہ والے کارکنان سے خطاب میں کہا کہ ’وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ریلیاں وقت سے پہلے نکلیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کارکن فوری طور پر اسلام آباد کے لیے روانہ ہو جائیں۔ آج اسلام آباد میں بہت بڑا اجتماع ہونے جا رہا ہے۔ عوام آج ان ضمیر فروشوں کے خلاف باہر نکل رہے ہیں۔‘


آج کا جلسہ تاریخی ہوگا: شفقت محمود

انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار فاطمہ علی کے مطابق لاہور سے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی قیادت میں تحریک انصاف کی ریلی اسلام آباد کے لیے رواں دواں ہے اور اس قافلے میں میاں اسلم اقبال، مراد راس، اعجاز چوہدری، یاسمین راشد، حماد اظہر، نذیر چوہان اور میاں محمودالرشید بھی شامل ہیں۔

لاہور کے کینال روڈ پر وفاقی وزیر شفقت محمود نے پی ٹی آئی کے کارکنوں سے خطاب میں دعویٰ کیا کہ ’آج کا جلسہ تاریخی ہوگا، جو عوام کا وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار ہے۔‘

شفقت محمود نے منحرف اراکین کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا: ’آج کا جلسہ یہ کیا جمہوریت ہے جس میں خریدو فروخت کا بازار لگا ہوا ہے۔ قوم نے ہارس ٹریڈنگ کو ناکام بنا دیا ہے۔ یہ سارا سلسلہ پاکستان کو پیچھے دھکیلنے کے لیے ہے۔‘

کینال روڈ پر پی ٹی آئی کے قافلے کے سبب ٹریفک جام ہے اور کئی کلومیٹر تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی جاسکتی ہیں۔


27 مارچ ملکی تاریخ کا ایک ’فیصلہ کن دن‘!

گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کے شہر کمالیہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا اور یہ پیش گوئی کی کہ ’27 مارچ کو پاکستان کی تاریخ میں عوام کا سب سے بڑا سمندر اسلام آباد کے لیے نکلے گا۔‘

ان کا کہنا تھا: ’یہ دن ہوگا جب قوم زندہ ہوگی، اللہ نے جو امربالمعروف کہا ہے اس پر عمل کرنا ہماری بہتری کے لیے ہے، جب قوم اس پر کھڑی ہوتی ہے تو قوم زندہ ہوتی ہے اور قوم اوپر آتی ہے۔‘

وزیراعظم نے مزید کہا: ’امر بالمعروف اللہ کا حکم ہے، کہ جب آپ دیکھ رہے ہیں کہ حکومت کو کیسے گرا رہے ہیں تو ساری قوم پر اللہ فرض کردیتا ہے کہ اب برائی کے خلاف کھڑے ہوں، بدی کے خلاف جہاد لڑیں اور اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوں، جن کو آپ سمجھتے ہوں کہ جو مجرموں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔‘

اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کا نام لیے بغیر ان کا کہنا تھا کہ ’یہ مجرموں کو پیغام دینے کے لیے ہوگا کہ ملک میں لوٹ مار کے دن ختم ہوچکے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خطاب کے دوران عمران خان نے پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ ’20 سے 25 کروڑ روپے ہمارے اراکین اسمبلی کو دے کر کھلے عام ضمیر خریدا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے جو لوگ ان برسوں میں دور ہوگئے تھے، حزب اختلاف کی وجہ سے قریب آگئے ہیں۔‘

وزیراعظم عمران خان نے پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’میں کل آپ کو اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں دیکھنا چاہتا ہوں۔‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 27 مارچ ملکی تاریخ کا ایک ’فیصلہ کن دن‘ ہوگا۔

اگر یہ تحریک کامیاب ہوجاتی ہے تو پاکستانی سیاست کے پاس یہ ریکارڈ برقرار رہے گا کہ کوئی بھی حکومت آج تک اپنی پانچ سالہ مدت پوری نہیں کر پائی ہے اور دوسرا وزیراعظم عمران خان وہ پہلے چیف ایگزیکٹو ہوں گے، جنہیں اراکین پارلیمنٹ نے عدم اعتماد کی ووٹنگ کے ذریعے بے دخل کیا۔

دوسری صورت میں نہ صرف پاکستانی سیاست پر لگا یہ دھبہ ہٹ جائے گا کہ یہاں کسی حکومت کو مدت پوری نہیں کرنے دی جاتی، وہیں عمران خان بھی سرخرو نظر آئیں گے۔


بعض تکنیکی مسائل کی وجہ سے ہماری ویب سائٹ پر کچھ لفظ درست طریقے سے دکھائی نہیں دے رہے۔ ہم اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ادارہ اس کے لیے آپ سے معذرت خواہ ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست