بھارت کی ایک عدالت نے بدھ کو ان تین طلبا کی ضمانت منظور کرلی جنہیں گذشتہ سال ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ کے ایک میچ میں پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی شکست کا جشن منانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ان طلبا کو اکتوبر2021 میں شمالی بھارت کی ریاست اترپردیش سے گرفتار کیا گیا اور پاکستان کے ہاتھوں دبئی میں بھارت کی 10 وکٹوں سے شکست کے چند دن بعد بغاوت کا الزام عائد کردیا گیا تھا۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق آگرہ شہر کے ایک انجینیئرنگ کالج میں زیر تعلیم ارشد یوسف، عنایت الطاف شیخ اور شوکت احمد غنی نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر’قابل اعتراض مواد‘ پوسٹ کیا اور ’بھارت مخالف‘ نعرے لگائے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان سب کا تعلق بھارت کے زیر انتظام کشمیر سے ہے۔ اس مسلمانوں کی اکثریت رکھنے والے خطے میں بھارت مخالف جذبات بہت زیادہ پائے جاتے ہیں۔
میچ کے چند روز بعد بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ پاکستان کی جیت کا جشن منانے والے کسی بھی شخص پر بغاوت کا مقدمہ قائم کیا جائے گا۔
جب کئی سو طلبا نے بھارت کی شکست کا جشن منایا تو پولیس نے کشمیر میں مزید تحقیقات کا آغاز کیا۔