سابق وزیر قانون اور ایم کیو ایم کے رہنما بیرسٹر فروع نسیم نے دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائزعیسی کے خلاف ریفرنس وزارت قانون نہیں عمران خان کے کہنے پربنا۔
پیر کو ایک بیان میں فروع نسیم کا کہنا تھا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ (اے آر یو) براہ راست وزیراعظم عمران خان کے ماتحت تھا۔
فروع نسیم کا بیان سابق وزیراعظم عمران خان کے پیر کو منتخب صحافیوں سے ملاقات کے دوران سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی سے متعلق ریفرنس کو غلطی تسلیم کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
اپنے ردعمل میں فروغ نسیم نے کہا کہ سمری/ریفرنس عمران خان کے اصرار پر بھیجا گیا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کہ ایسے حساس معاملات پر وزیراعظم اور صدر کی پیشگی منظوری کے بغیر کارروائی نہیں کی جاتی۔
فروغ نسیم کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ایسٹ ریکوری یونٹ کے جمع کردہ مواد کی بنیاد پر وزیراعظم کا سمری/ریفرنس بھیجنے پر اصرار تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ عام طور پر تحمل سے کام لیتے ہیں لیکن ضرورت پڑی تو ریکارڈ درست کرنے اور کسی غلط اقدام کو درست کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
سابق وزیراعظم کا بیان اور اس پر سابق وزیر قانون کا ردعمل سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی حکومت کے وزرا فواد چوہدری، شیریں مزاری و دیگر نے وزیراعظم عمران خان کے موقف کی تائید کی۔
فروغ نسیم کے بیان کا ایک سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے فواد چوہدری نے ٹویٹ کی تو لکھا کہ ’بطور وزیر قانون آپ کو ذمہ داری لینی چاہیے، حقیقت یہ ہے کہ تمام معاملہ آپ نے کھڑا کیا میں نے کابینہ میں کہا ججز کے خلاف ریفرنس بھیجنا حکومت کا کام نہیں، اگر الزامات کے ثبوت ہیں تو بار ایسوسی ایشن ریفرنس کر لے لیکن آپ کے اصرار پر ریفرنس بھیجا گیا۔‘
بطور لاء منسٹر آپ کو ذمہ داری لینی چاہئے، حقیقت یہ ہے کہ تمام معاملہ آپ نے کھڑا کیا میں نے کابینہ میں کہا ججز کیخلاف ریفرینس بھیجنا حکومت کا کام نہیں اگر الزامات کے ثبوت ہیں تو بار ایسوسی ریفرنس کر لے لیکن آپ کی آصرار پر ریفرینس بھیجا گیا pic.twitter.com/dvwnyOdHnB
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 18, 2022
سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے جج کے خلاف ریفرنس سے متعلق فواد چوہدری کا موقف درست قرار دیا تو ماضی کی صورت حال کی وضاحت بھی کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے لکھا کہ فروغ کو ہمت کرنی چاہیے کہ وزیر قانون کے طور پر کابینہ میں کئی افراد کی مخالفت کے باوجود انہوں نے ریفرنس پر اصرار کیا۔
پی ٹی آئی چھوڑ کر پیپلز پارٹی کا حصہ بن جانے والے ندیم افضل چن گفتگو کا حصہ بنے تو انہوں نے فواد چوہدری سے مطالبہ کیا کہ ’سارا سچ قوم کو بتا دیں۔‘
ندیم افضل چن نے جوابی ٹویٹ میں لکھا کہ ’آپ نے کہا تھا ریویو میں جائیں، فیصلہ بھی یہی ہوا تھا پھر ریفرنس کیسے آ گیا۔‘
جی فواد بھائ اپ نے کہا تھا review میں جائیں۔ فیصلہ بھی یہ ھواتھا پھر ریفرینس کیسے ا گیا۔ سارا سچ قوم کو بتا دیں https://t.co/wZf2fkKd7H
— Nadeem Afzal Chan (@NadeemAfzalChan) April 18, 2022
وزیر اعظم عمران خان نے گذشتہ دنوں صحافیوں سے گفتگو میں اعتراف کیا تھا کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسی کے خلاف ریفرنس بھیجنا ان کی غلطی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وزیر قانون فروغ نسیم نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے مختلف فلیٹس اور اثاثوں کے بارے میں بریف کیا تھا۔‘
اس متنازع ریفرنس کی سماعت اور احتجاج سے پانچ دن پہلے حکومت نے ملک بھر میں موجود بار کونسلز (وکلا تنظیموں) میں پیسے (وزیر قانون فروغ نسیم کے مطابق 18 سے 19 کروڑ روپے) بانٹے تھے جس سے پیسے بانٹنے کے وقت، حکومت کی نیت، حکومتی صوابدید اور جسٹس قاضی فائز عیسی کے حق میں چلنے والی تحریک کی افادیت پر بحث چھڑ گئی تھی۔