دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی سر کرنے والا کم عمر پاکستانی کوہ پیما

پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نیپال میں موجود دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جنگا کو سر کرنے والے تاریخ کے سب سے کم عمر شخص بن گئے ہیں۔

شہروز کاشف نے چار مئی کو کنچن جنگا سر کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر اپنی یہ تصویر شیئر کی (تصویر: شہروز کاشف/ انسٹاگرام)

پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نیپال میں موجود دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جنگا کو سر کرنے والے تاریخ کے سب سے کم عمر شخص بن گئے ہیں۔

شہروز کاشف اس سے قبل گذشتہ سال کے ٹو سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بنے تھے۔

کنچن جنگا دنیا کا تیسرا سب سے بلند پہاڑ ہے اور موسم سرما میں کوہ پیمائی کے لیے نیپال جانے والوں کے درمیان کافی مقبول ہے۔

کوہ پیماؤں کا کہنا ہے کہ دور واقع ہونے اور برفانی تودے گرنے کی وجہ سے کنچن جنگا سر کرنے کے لیے ایک مشکل پہاڑ ہے۔

20 سالہ کاشف نے ٹوئٹر پر اعلان کیا کہ انہوں نے آج جمعرات کی سہ پہر تین بجکر پانچ منٹ پر کنچن جنگا کو سر کیا اور وہ دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے والے سب سے کم عمر شخص بننے والے ہیں۔

انہوں نے اپنی ٹویٹ لکھا کہ ’دنیا میں سب سے کم عمر! پہلی بار سبز پرچم لہرانے والا پاکستانی۔‘

 

لاہور سے تعلق رکھنے والے کاشف نے 11 سال کی عمر میں ایک چھوٹی سی چوٹی سر کرنے سے کوہ پیمائی کا سفر شروع کیا تھا اور پھر آہستہ آہستہ مزید بلند پہاڑوں کو سر کیا۔

گذشتہ سال مئی میں شہروز کاشف دنیا کے سب سے بلند پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ کو بھی سر کرنے والے سب سے کم عمر پاکستانی بن چکے ہیں۔

دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیاں یعنی آٹھ ہزار میٹر سے اونچے پہاڑ نیپال، تبت اور پاکستان کے طول و عرض میں ہمالیہ اور قراقرم پہاڑی سلسلوں میں موجود ہیں۔

الپائن کلب نے ایک بیان میں کہا کہ ’کاشف نے ابھی دو منفرد ورلڈ ریکارڈ بنائے ہیں۔ کنچن جنگا چوٹی سر کرنے والا دنیا میں سب سے کم عمر کوہ پیما۔۔۔ دنیا کی تین بلند ترین چوٹیاں یعنی آٹھ ہزار849 میٹر بلند ماؤنٹ ایورسٹ، آٹھ  ہزار611 میڑ بلند کے ٹو اور آٹھ ہزار586 میٹر بلند کنچن جنگا سر کرنے والے کم عمر کوہ پیما۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان