پاکستان کی مصر میں ’دہشت گرد حملے‘ کی مذمت

دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’پاکستان سینا میں ہونے والے گھناؤنے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں 11 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔‘

 (تصویر دفتر خارجہ فیس بک پیج)پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد

پاکستان نے اتوار کو جاری ایک بیان میں مصری شہر سینا میں ہونے والے حملے کی مذمت کی ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کا بیان میں کہنا ہے کہ ’پاکستان سینا میں ہونے والے گھناؤنے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں 11 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔‘

بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان کی حکومت اور عوام سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔‘

بیان کے مطابق ’پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور مصر کے برادر عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعادہ بھی کرتا ہے۔‘

مصری صدرعبدالفتاح السیسی نے کہا کہ ہفتے کو مغربی سینا کے ایک واٹر پمپنگ سٹیشن پر ہونے والا ’حملہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصری ریاست یا فوج کے عزم کو کمزور نہیں کرے گا۔‘

السیسی نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر اپنے پیج پر ایک پوسٹ میں کہا: ’مصر کے وفادار فرزند اپنے وطن کی پکارپر پوری ہمت اور قربانی کے ساتھ جواب دیتے ہیں۔ یہ سپاہی حب الوطنی کے جذنے سے سرشاراورایمان کے ساتھ غیر متزلزل انداز میں وطن کی حفاظت کررہے ہیں۔

’دہشت گردی کی لعنت کے خلاف ہماری جنگ پورے عزم کے ساتھ جاری ہے اور سینا جیسے واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کریں گے۔ ہم نے دہشت گردی کو جڑوں سے اکھاڑ پھینکنےکا تہیا کررکھا ہے۔‘

واقعے کی بین الاقوامی سطح پر مذمت

جزیرہ نما سینا میں ہفتے کو پیش آنے والے اس واقعے کے نتیجے میں افسر سمیت 11 فوجی ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے تھے۔

عرب ممالک اور عالمی سطح پر اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔

حملے پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، الجزائر، بحرین، قطر، کویت، اردن اور دوسرےممالک کی طرف سے مصر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کی شدید مذمت کی گئی۔

اردن کی وزارت خارجہ نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے مصر کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قاہرہ کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

فلسطینی ایوان صدر نے بھی اس واقعے کی مذمت کی اور مصر کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کیا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فلسطینی عوام اور قیادت مصر کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

عرب پارلیمنٹ نے اس واقعے کی مذمت کی اور مصر کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات میں قاہرہ کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان