حکومت کی جانب سے اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم (ایسیٹس ڈیکلریشن سکیم 2019) کی ڈیڈلائن آج ختم ہونے جارہی ہے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے مزید توسیع کے امکانات کو مسترد کردیا ہے۔
وفاقی حکومت نے رواں برس 14 مئی کو اس سکیم کا اعلان کیا تھا۔
ایف بی آر کی جانب سے اخبارات میں اشتہارات بھی شائع کروائے گئے ہیں، جن میں واضح کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کے اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلریشن آرڈینینس سے فائدہ اٹھایئں، جس کے تحت ملک میں اور بیرون ملک پوشیدہ یا بے نامی اثاثے ظاہر کرنےکا آخری دن ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایف بی آر کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی کی مدت آج رات 12 بجے ختم ہوجائےگی۔
چیئرمین ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ سکیم کے تحت اثاثے ظاہر کرنے کی مدت میں کوئی توسیع نہیں کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا: ’ایسیٹس ڈیکلریشن سکیم 2019 میں کوئی توسیع نہیں کی جا رہی۔ 30 جون آخری اور حتمی تاریخ ہے۔‘
دوسری جانب ایف بی آر نے تمام فیلڈ دفاتر کو ہدایات جاری کی ہیں کہ 30 جون تک ایسیٹس ڈیکلریشن آرڈینینس 2019 سے مستفید ہونے والوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔
فیلڈ دفاتر کو یہ ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں کہ وہ اپنے دفاتر 30 جون کو رات 11 بجے تک کھلے رکھیں تاکہ لوگ آسانی سے ٹیکسز، ڈیوٹیزاور ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکیں۔
وزیراعظم عمران خان بارہا عوام سے اس سکیم کا حصہ بننے کی اپیل کرچکے ہیں۔
رواں ماہ قوم کے نام اپنے پیغام میں انہوں نے کہا تھا کہ ’30 جون تک اپنے اثاثے ظاہر کرکے اس اسکیم سے فائدہ اٹھائیں، ملک کو فائدہ دیں اور اپنے بچوں کا مستقبل بہتر کریں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اداروں کے پاس تمام بے نامی اکاؤنٹس اور جائیدادوں کی تفصیل موجود ہے۔‘
تاہم گزشتہ دنوں رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ حکومت اس سکیم کے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے اور بہت کم افراد نے سکیم کے تحت اپنے اثاثوں کی تفصیلات ایف بی آر کے پاس جمع کروائی ہیں۔