دلائی لامہ نے اپنی جانشینی کے بارے میں اس بیان کو پھر سے دہرایا ہے جس میں انہوں نے اگلے دلائی لامہ کے خاتون ہونے کی صورت میں خوبصورتی کو لازم شرط قرار دیا گیا تھا۔ ان کے مطابق اگر ان کی جانشین خوبصورت نہیں ہوں گی تو لوگ ان کے چہرے کی جانب نہیں دیکھنا چاہیں گے۔
تبتی بدھوں کے روحانی پیشوا کی جانب سے یہ بیان بی بی سی کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں سامنے آیا ہے۔ وہ اس وقت بھارت کی شمالی ریاست ہماچل پردیش میں رہائش پذیر ہیں۔ انٹرویو کے دوران ان سے 2015 میں دیے گئے ایک بیان پر سوال کیا گیا جب ان کی جانب سے کہا گیا کہ تھا کہ ان کی خاتون جانشین کو ’بہت پرکشش‘ ہونا ہوگا ورنہ وہ کسی قابل نہیں ہوں گی۔
چوراسی سالہ رہنما سے پوچھا گیا کہ کیا وہ جانتے ہیں ان کا یہ بیان خواتین کے لیے توہین آمیز ہو سکتا ہے؟
دلائی لامہ نے اپنے پہلے دیے گئے بیان کو دہراتے ہوئے جواب دیا :’ اگر کوئی خاتون دلائی لامہ آتی ہیں تو انہیں زیادہ خوبصورت ہونا ہوگا۔‘
جب انہیں اس بات سے آگاہ کیا گی کہ ان کا بیان خواتین کو محض ’کوئی شے‘ سمجھنے کے مترادف سمجھا جا سکتا ہے۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا دلائی لامہ بننے کے لیے کسی بھی انسان کی باطنی خوبصورتی زیادہ ضروری نہیں ہونی چاہیے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ باطنی اور ظاہری خوبصورتی، دونوں ضروری ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فرضی جانشین کے بارے میں دلائی لامہ کے اس بیان پر کافی لوگوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ ایک صارف کی جانب سے ٹویٹ کیا گیا:’صدیوں پرانے دہرئے معیار ابھی تک رائج ہیں۔ بدصورت مرد تو طاقتور رہنما بن سکتے ہیں لیکن خواتین کا خوبصورت اور پرکشش ہونا ضروری ہے۔‘
جب کہ کچھ افراد کا ماننا ہے کہ ان کا یہ بیان غلط انداز میں لیا جا رہا ہے۔
ایک ٹوئٹر صارف کے مطابق ان کے بیان میں پرکشش کا مطلب، خوش مزاج اوررحم دل ہوناہے۔ یہ ظاہری خوبصورتی کی بات نہیں۔ اگر آپ میں یہ خوبیاں ہے تو آپ باطنی طور پر خوبصورت ہیں جو آپ کے چہرے سے بھی ظاہر ہوگی۔
انٹرویو کے دوران دلائی لامہ نے امریکی صدر ٹرمپ کو’اخلاقی اصولوں پر عمل نہ کرنے ‘پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
روحانی رہنما کی جانب سے کہا گیا کہ وہ امریکہ میکسیکو کی سرحد پر معصوم بچوں سے ہونے والے سلوک کی تصاویر دیکھ کر بہت دلبرداشتہ ہوئے ہیں۔
2016 میں ٹرمپ کی جانب سے صدراتی انتخابی مہم کے دوران دیے جانے والے بیانات پر بھی دلائی لامہ نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔
اس وقت رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے دلائی لامہ نے کہا تھا:’ کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ امیدواروں کو کچھ بھی کہنے کی کچھ زیادہ ہی آزادی ہے۔‘
اس سال کے اوائل میں دلائی لامہ سینے میں انفیکشن کے باعث ہسپتال میں زیر علاج رہے تھے۔
© The Independent