سڑک کنارے شامیانے لگا کر بنائے گئے یہ سٹال اور ان پر لگے ہوئے رنگ برنگے جھنڈے دور سے ہی لوگوں کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔
اس کاروبار سے وابستہ زیادہ تر لوگوں کا تعلق ڈیرہ غازی خان سے ہے جو گرمیوں میں چند ماہ کے لیے یہ سوغات لے کر خاص طور پر فیصل آباد آتے ہیں۔
اس سردائی کا ایک گلاس پیتے ہی شدید گرمی کے موسم میں جو ٹھنڈک اور سرور حاصل ہوتا ہے اسے لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں ہے۔
لاہور روڈ پر گٹ والا پارک کے قریب ایسے ہی ایک سٹال پر سردائی فروخت کرنے والے محمد ذوالفقار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ ایک دہائی سے ہر سال گرمی کے موسم میں ڈیرہ غازی خان سے فیصل آباد آکر یہ سردائی فروخت کرتے ہیں جبکہ لوگ ان کی بنائی ہوئی سردائی کو بہت پسند کرتے ہیں۔
ذوالفقار کا کہنا تھا کہ ’اس میں خشخاس ، بادام،الائچی ، کالی مرچ ، زیرہ ، ناریل ،سونڈھ اور چاروں مغز شامل ہوتے ہیں جس سے یہ سردائی بنتی ہے۔‘
ذوالفقار کے مطابق ’سردائی بنانے کے لیے پہلے خشخاس دھوتے ہیں پھر اس کو صاف کرکے مشین میں ڈالتے ہیں اور دس سے پندرہ منٹ کے بعد اس میں بادام ڈالتے ہیں اور پھر تھوڑے تھوڑے وقفے کے بعد چاروں مغز، کالی مرچ، سونف، سونڈھ اور الائچی ڈالی جاتی ہے جس کے بعد اس کی مزید ایک سے ڈیڑھ گھنٹے تک رگڑائی کی جاتی ہے۔‘
سردائی رگڑنے کے لیے انہوں نے بجلی سے چلنے والا ایک بڑا کنڈا لگایا ہوا ہے جسے جنریٹر سے چلایا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’ایک دن کی سردائی بنانے کے لوازمات کے ساتھ بیس کلو چینی بھی استعمال ہوتی ہے۔‘
ایک دن میں انہیں آٹھ سے دس ہزار روپے تک آمدن ہوتی ہے ۔
ذوالفقار کہتے ہیں کہ ’سردائی کا سیزن تیسرے مہینے سے شروع ہوتا ہے اور آٹھویں مہینے میں ختم ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد جب واپس گھر جاتے ہیں تو پھر کھیتی باڑی اور اپنے مال مویشی کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور اگر وہ نہیں ہے تو پھر محنت مزدوری بھی کر لیتے ہیں۔‘
سردائی پینے کے لیے سٹال پر موجود محمد ندیم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ نشاط آباد کے رہنے والے ہیں اور قریب ہی واقع ایک گارمنٹس فیکٹری میں کام کرتے ہیں۔
ندیم کا کہنا ہے کہ ’اس کا ذائقہ الگ ہی ہے ذرا مزیدار قسم کا، پینے سے فوری ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے اس وجہ سے لوگ یہ زیادہ پسند کرتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ وہ دن میں جب بھی ادھر سے گزرتے ہیں تو سردائی کا ایک گلاس ضرور پیتے ہیں۔
سردائی ایک ایسا مشروب ہے جو گرمی میں بندے کے جسم کو نارمل رکھتا ہے اور اس کے استعمال سے انہیں اپنے کام کے دوران گرمی کی شدت کا اتنا احساس نہیں ہوتا ہے۔